میڈونا نے لکھا ہے کہ وہ مختلف مسلمان ممالک میں طالبات کے لیے اسکول بھی تعمیر کرا رہی ہیں۔
واشنگٹن —
بین الاقوامی شہرت یافتہ امریکی گلوکارہ میڈونا نے کہا ہے کہ وہ آج کل قرآن کا مطالعہ کر رہی ہیں۔
میڈونا نے یہ بات 'ہارپر بازار' نامی جریدے کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں تحریر کی ہے جس میں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور کیریئر کے آغاز سے متعلق کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔
اپنے مضمون میں 55 سالہ پاپ گلوکارہ نے لکھا ہے کہ وہ سمجھتی ہیں کہ تمام مقدس کتابوں کو پڑھنا ضروری ہے اور آج کل وہ قرآن کا مطالعہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کسی بھی مذہب کا اچھا پیروکار دوسرے مذہب کا بھی اچھا ماننے والا ثابت ہوتاہے۔
میڈونا نے مزید لکھا ہے کہ وہ مختلف مسلمان ممالک میں طالبات کے لیے اسکول بھی تعمیر کرا رہی ہیں۔
جریدے نے میڈونا کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے جس میں انہوں نے اس روایتی برقع جیسا نقاب پہن رکھا ہے جو عموماً مسلمان معاشروں میں خواتین پہنتی ہیں۔
اپنے مضمون میں امریکی گلوکارہ نے اپنے ساتھ بیتنے والے ان ناخوشگوار واقعات کا بھی ذکر کیا ہے جو 1970ء کی دہائی میں رقص اور موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے کی غرض سے آبائی ریاست مشی گن سے نیویارک منتقل ہونے کے بعد انہیں پیش آئے تھے۔
شوبز کی دنیا کی امیر ترین شخصیات میں شمار ہونے والی میڈونا نے لکھا ہے کہ نیویارک منتقل ہونے کے بعد انہیں انتہائی مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اپنے کیریئر کے آغاز میں انہوں نے آرٹ کے طلبہ کے لیے برہنہ ماڈل کی حیثیت سے بھی کام کیا تھا۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ نیویارک آنے کے پہلے ہی سال ایک نامعلوم شخص نے انہیں بندوق کی نوک پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جب کہ ان کے گھر میں تین دفعہ چوری کی واردات بھی ہوئی تھی۔
میڈونا نے لکھا ہے کہ پہلی واردات میں چور ان کا ریڈیو لے اڑا تھا جو اس وقت ان کی سب سے قیمتی چیز تھی۔
میڈونا نے یہ بات 'ہارپر بازار' نامی جریدے کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں تحریر کی ہے جس میں انہوں نے اپنی ذاتی زندگی اور کیریئر کے آغاز سے متعلق کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔
اپنے مضمون میں 55 سالہ پاپ گلوکارہ نے لکھا ہے کہ وہ سمجھتی ہیں کہ تمام مقدس کتابوں کو پڑھنا ضروری ہے اور آج کل وہ قرآن کا مطالعہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کسی بھی مذہب کا اچھا پیروکار دوسرے مذہب کا بھی اچھا ماننے والا ثابت ہوتاہے۔
میڈونا نے مزید لکھا ہے کہ وہ مختلف مسلمان ممالک میں طالبات کے لیے اسکول بھی تعمیر کرا رہی ہیں۔
جریدے نے میڈونا کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے جس میں انہوں نے اس روایتی برقع جیسا نقاب پہن رکھا ہے جو عموماً مسلمان معاشروں میں خواتین پہنتی ہیں۔
اپنے مضمون میں امریکی گلوکارہ نے اپنے ساتھ بیتنے والے ان ناخوشگوار واقعات کا بھی ذکر کیا ہے جو 1970ء کی دہائی میں رقص اور موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے کی غرض سے آبائی ریاست مشی گن سے نیویارک منتقل ہونے کے بعد انہیں پیش آئے تھے۔
شوبز کی دنیا کی امیر ترین شخصیات میں شمار ہونے والی میڈونا نے لکھا ہے کہ نیویارک منتقل ہونے کے بعد انہیں انتہائی مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اپنے کیریئر کے آغاز میں انہوں نے آرٹ کے طلبہ کے لیے برہنہ ماڈل کی حیثیت سے بھی کام کیا تھا۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ نیویارک آنے کے پہلے ہی سال ایک نامعلوم شخص نے انہیں بندوق کی نوک پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جب کہ ان کے گھر میں تین دفعہ چوری کی واردات بھی ہوئی تھی۔
میڈونا نے لکھا ہے کہ پہلی واردات میں چور ان کا ریڈیو لے اڑا تھا جو اس وقت ان کی سب سے قیمتی چیز تھی۔