بھارت میں مختلف سیاسی تنظیموں کی جانب سے متنازع قراردی جانے والی پرکاش جھا کی نئی فلم " آرکشن " کو ممبئی ہائی کورٹ نے آخر کار نمائش کی مشرو ط اجازت دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے فلم کی نمائش روکنے کے لئے دائر درخواست کو بھی مستر د کردیا ہے ۔ تاہم عدالت نے فلم کی نمائش کو اسپیشل اسکریننگ سے مشروط کیا ہے۔ اسکریننگ کے بعد ہی فلم 12اگست کو ریلیز ہوسکے گی۔
پرکاش جھا پہلے ہی اسپیشل اسکریننگ کے حق میں تھے اور بار بار اسکریننگ کی پیشکش کرچکے تھے مگر ان کی بات سنی نہیں گئی ۔ اب دورکنی بینچ جسٹس ڈی ڈی سنہا اور آر جوشی کا فیصلہ پرکاش جھا کے حق میں ہوگیاہے۔ پرکاش جھا کے لئے یہ خوشی کی خبر ہے۔
اس سے قبل پیر کو مدراس ہائی کورٹ نے فلم کینمائش پر پابندی لگا دی تھی ۔ نمائش روکنے کی اصل وجہ فلم کا متنازع موضوع نہیں بلکہ فلم یونٹ کی جانب سے اہلکاروں کو رقم کی ادائیگی نہ کرنا بتایاجارہا ہے۔ یونٹ کو تقریباً پونے چار کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔
فلم میں بھارتی معاشرے کے نچلے طبقے کو تعلیم کے لئے جدوجہد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ فلم میں امیتابھ نے سخت اصول پسند ٹیچر کا کردار اداکیا ہے جبکہ سیف علی خان کو "دلت" یعنی نچلی ذات کا ہندو دکھایا گیا ہے جبکہ امیتابھ کی بیٹی کا کردار دپیکا پڈکون نے اداکیا ہے جو فلم کی ہیروئن بھی ہیں۔
فلم بارہ اگست کو ریلیزہونی ہے لیکن اس کے موضوع پر بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراض کے بعد اسے متنازع قرار دے دیا گیا تھا ۔ اگرچہ فلم کو ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے مشروط طور پر ریلیزکی اجازت مل گئی ہے تاہم ریاست اتر پردیش میں اس کی ریلیزپر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔