نیلسن منڈیلا کے انتقال پر سوگ، عالمی رہنماؤں کا خراج عقیدت
Dexter Newcomb begins cleanup at his house in Scituate, Massachusetts the day after a winter storm left his neighborhood coated in frozen sea spray and sand.
منڈیلا 18جولائی، 1918ء میں جنوبی افریقہ کے قصبے، میزو میں پیدا ہوئے۔
نیلسن منڈیلا کو پوری دنیا میں نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کے دوران، نیلسن منڈیلا نے 27برس جیل کاٹی۔ باہر آنے پر اُن کا پیغام ’درگزر کرو‘ تھا، جو ایک مثالی نصب العین کا درجہ حاصل کر گیا۔
نیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام امریکی صدر تھے اور 1994 سے 1999 تک جنوبی افریقہ کے صدر رہے۔
نسلی امتیاز کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں اُن کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اُنھیں امن کا نوبیل انعام دیا گیا۔
نیلسن منڈیلا، نسل پرستی کے خلاف جہدوجہد کی علامت رہے ہیں، جنھیں محبت میں لوگ ’مدیبا‘ کے نام سے بلاتے تھے، جو اُن کے قبیلے کا نام ہے۔
Dexter Newcomb begins cleanup at his house in Scituate, Massachusetts the day after a winter storm left his neighborhood coated in frozen sea spray and sand.
نیلسن منڈیلا گذشتہ ایک برس سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔ ان کی وفات کا باضابطہ اعلان جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے کیا۔
نیلسن منڈیلا کو نسلی امتیاز کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں اُن کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اُنھیں 1993ء میں ’امن کا نوبیل انعام‘ دیا گیا۔
انھوں نے ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف مہم چلائی اور اپنے ملک کو 2010 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی دلوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
اپنی طویل اور پرامن سیاسی جدوجہد اور قربانیوں کے باعث مسٹر منڈیلا پانچ کروڑ سے زائد آبادی والے ملک جنوبی افریقہ کے بیشتر باشندوں کے لیے ایک ہیرو کا درجہ رکھتے ہیں۔
لوگ نیلسن منڈیلا سے متعلق خبروں کا مطالعہ کر رہے ہیں۔
دو خواتین ایک دوسرے کو دلاسا دے رہی ہیں۔
منڈیلا کے انتقال کے بعد ملک کے عوامی مقامات اور دنیا بھر میں جنوبی افریقی سفارت خانوں میں تعزیتی پیغامات درج کرنے کے لیے کتب رکھ دی گئی ہیں۔
منڈیلا کو دسمبر 2012 کے بعد سے تین مرتبہ پھیپھڑوں کے انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال لے جایا گیا اور ایسٹر کے موقع پر ان کی صحت یابی کے لیے دعائیں کی گئیں۔