آسکرایوارڈز:فلم ہرٹ لاکر نے میدان مار لیا

آسکرایوارڈز:فلم ہرٹ لاکر نے میدان مار لیا

جیسا کہ آپ جانتے ہیں، آسکر ایوارڈز و ہالی وڈفلم انڈسٹری کے سب سے اہم ایوارڈز سمجھے جاتے ہیں۔ اور ان میں لوگوں کی دلچسپی کا یہ عالم ہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں شائقین اپنے ٹی وی سکرینس کے سامنے گھنٹوں بیٹھ کر یہ تقریب لائیو دیکھتے ہیں۔ اس سال بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ عراق جنگ کے پس منظر میں بنائی گئی فلم دا ہرٹ لاکر کے حصے میں آیا ۔ جبکہ اس دوڑ میں اس کی قریب ترین حریف ٹائیٹینک کے ڈائیریکٹر جیمز کیمرون کی نئی فلم اواتار تھی۔ان دونوں فلموں کے درمیان 9 مختلف کیٹیگریز میں بھی آسکر ایوارڈذ کے لیے سخت مقابلہ رہا۔

اس سال کے آسکر ایوارڈز میں گزشتہ برسوں کے برعکس پانچ فلموں کے درمیان نہیں بلکہ دس فلموں کے درمیان مقابلہ تھا ۔لیکن فلمی نقادوں نے پہلے ہی جیمز کیمرون کی اواتار اور کیتھرین بگلوکی ہرٹ لاکر کے درمیان اصل مقابلے کی پیش گوئی کر دی تھی۔

فلم اواتار ، جس میں ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے ایک سیارے پینڈورا کی دنیا کو ایک ایسے طلسماتی انداز میں پیش کیا کہ دیکھنے والے اس کی رنگینی میں محو ہو کر رہ گئے۔ جیمز نے اس تصوراتی سیارے پر موجود جانوروں اور نباتات کاخاکہ بہت خوبصورتی سے کھینچا۔ ناوی قبیلے کے 10 فٹ لمبے مسکین پیش کیے جو اپنی ہی زبان میں بات کرتے ہیں۔جیمز کیمرون کہتے ہیں کہ ہم نے ایک نئی دنیا تخلیق کی۔ جس کے لیے ہم نے بہترین فنکاروں کوتلاش کیا۔ ایسے لوگوں کو جنھوں نے مجھے متاثر کیا۔

لیکن اس فلم کی سب سے خاص بات اس کے 3ڈی ایفیکٹس تھے۔اس کے لیے کیمرون نے ایک 3 ڈی کیمرا بنایا جو دو مختلف ذاویوں سے تصویر لے سکتا ہے۔ بالکل ایسے جیسے انسانی آنکھ کسی چیز کو دیکھتی ہے۔

اواتار کہانی ہے جیک سلی کی ، ایک سابقہ اور معذور فوجی ۔جسے پینڈورا بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ اس سیارے کے لوگوں میں شامل ہو کر انھیں تباہ کر دے اور انسان اس سیارے کے معدنی وسائل پر قبضہ کر سکے۔جیک اسی قبیلے کے ایک بیرونی رکن کے جسم میں داخل ہوتا اوروہ ان جیسا بننے کی کوشش کرتا ہے

اس فلم کی لاگت 30 کروڑ ڈالر تھی جبکہ اس نے باکس آفس پر ایک ارب ڈالر کا بزنس کیا۔ لیکن 9 آسکر کے لیے نامزد ہونےو الی اس فلم نے صرف تین آسکرز جیتے۔

ٹاٹینک کے لیے بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ جیتنے والے جیمز کیمرون کو اس سال کے آسکرز میں شکست دینے والی کوئی اور نہیں بلکہ ان کی سابقہ اہلیہ ، کیتھرین بیگلو ہی تھیں ۔

2010ء کی بہترین فلم کا آسکر کیتھرین بیگلو کے نام رہا ، جن کی فلم ہرٹ لاکر نے نہ صرف بہترین فلم اور کا ایوارڈ جیتا بلکہ ان کی فلم نے 9 نامزدگیوں میں سے 6 میں کامیابی حاصل کی۔

عراق کی جنگ پر مبنی یہ فلم، بغداد میں ایک بم ڈسپوزل سکوارڈ کے گرد گھومتی ہے۔فلم میں تین پورے شہر میں بکھرے بموں کو ناکارہ بنا نے کی کوشش میں ہیں۔کیتھرین بگلوکہتی ہیں کہ میرے خیال سے یہ چیز اچھی ہے کہ ایک ایسی فلم کو سراہا جا رہا ہے جس میں عراق جنگ کی مشکلات کو قریب سے دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

موشن پکچرز ایسوسی ایشن کے ڈین کلک مین کہتے ہیں کہ اس کے لیے ووٹنگ کا سلسلہ نہایت جمہوری رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا ایک ہی ووٹ ہے اور اس مقابلے کے لیے 6 ہزار ووٹ ڈالے گئے تھے ۔

اگرچہ اواتار کے 30 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں ہرٹ لاکر صرف ایک کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تیار کی گئی تھی،لیکن ہرٹ لاکر کی بہترین کہانی، حیران کن فلمبندی اور غیر معمولی اداکاری نے اسے آسکر کے لیے بہترین فلم کا درجہ دلوایا ۔ کیتھرین بگلو آسکر کی آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخ میں بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ جیتنے والی پہلی خاتون فلم ڈائریکٹر ہیں ۔ ہالی ووڈ کے فلمی نقادوں کے مطابق ایک خاتون فلم ڈائریکٹر کو ملنے والا یہ ایوارڈ ہالی ووڈ میں دیگر خواتین کے کے راستے بھی آسان کرے گا ۔