پی ٹی وی پشاور سینٹر کے خصوصی ڈرامے 'چراغ' میں کیا کچھ ہے؟

'چراغ' کو مایہ ناز اور سینئر ڈرامہ رائٹر نور البشر نوید نے تحریر کیا ہے جو اس سے قبل پشاور مرکز کے لیے 'آنا' اور 'دستار' جیسے کامیاب ڈرامے لکھ چکے ہیں۔

پاکستان کے 74ویں یومِ آزادی کے سلسلے میں پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک (پی ٹی وی) کی جانب سے چاروں صوبائی اور اسلام آباد کے مراکز نے تحریکِ آزادی اور ملک کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے خصوصی ڈرامے ریلیز کرنے کا آغاز کیا ہے۔

اس سلسلے میں پی ٹی وی پشاور سینٹر کا ڈرامہ 'چراغ' منگل سے نشر ہوا ہے۔ اس خصوصی 'کومپیٹیشن پلے' میں تحریکِ آزادی کے ساتھ ساتھ موجودہ دور کے اہم سیاسی، سماجی، معاشی، انتظامی اور مذہبی منافرت کے مسائل کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔

'چراغ' کو مایہ ناز اور سینئر ڈرامہ نویس نور البشر نوید نے تحریر کیا ہے جو اس سے قبل پشاور مرکز کے لیے 'انا' اور 'دستار' جیسے کامیاب ڈرامے لکھ چکے ہیں۔

نورالبشر نوید کے مطابق 'چراغ' کا اہم نکتہ امن، محبت اور بھائی چارے پر مشتمل ہے۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ موجودہ دور میں جہاں پاکستان کے عوام مختلف بحران اور مشکلات کا شکار ہیں، ان حالات میں انہوں نے 'چراغ' کے ذریعے امن، محبت اور افہام و تفہیم کا پیغام پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

پی ٹی وی پشاور سینٹر کے خصوصی ڈرامے 'چراغ' کی عکس بندی قدرتی حسن سے مالا مال گلیات، ٹھنڈیالی اور اس کے مفاضات میں کی گئی ہے۔

'چراغ' کے پروڈیوسر اور ہدایت کار نثار خلیل ہیں جنہوں نے علاقائی سطح پر پشتو ڈرامے اور موسیقی کے لیے کام کیا ہے جب کہ یہ آج کل پی ٹی وی پشاور سینٹر کے پروگرام مینیجر کے طور پر خدمات بھی انجام دے رہے ہیں۔

پی ٹی وی پشاور سینٹر کا ڈرامہ 'چراغ' منگل سے نشر ہوا ہے۔

نثار خلیل کے خیال میں 'چراغ' بہترین کاسٹ اور لوکیشن کی وجہ سے توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گا۔

اس خصوصی ڈرامے کی تکمیل پر نثار خلیل کا کہنا ہے کہ ''ہمارے ہاں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں مگر مواقع نہ ہونے کی وجہ سے ہم دوسرے مراکز سے پیچھے رہ گئے ہیں۔''

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر پروگرامز کی خصوصی دلچسپی سے ہم مستقبل میں اردو سیریل بھی پیش کرنے والے ہیں۔

نثار خلیل نے کہا کہ کافی عرصے بعد پشاور سے 'چراغ' جیسے ڈرامے کو قومی نشریاتی نیٹ ورک پر ریلیز کرنا ان کے لیے قابلِ فخر بات ہے۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ اس ڈرامے کو کس طرح عوامی پزیرائی حاصل ہو سکتی ہے۔

'چراغ' میں مرکزی کردار ادا کرنے والی مشہور اداکارہ کنول ڈرامے کے اسکرپٹ اور لوکیشن کے ساتھ ساتھ نثار خلیل اور ان کی ٹیم سے کافی متاثر ہوئیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پہلی مرتبہ پشاور آئی ہیں اور یہاں کام کرنے سے انہیں خوب مزہ آیا۔

اداکارہ کنول کا کہنا ہے کہ پشاور کے لوگ بے حد مہمان نواز ہیں اور ان کی یہ خواہش ہے کہ وہ پشتو سیکھ کر یہاں کے علاقائی ڈراموں میں بھی کام کریں۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے سیاحتی شہر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے اداکار ارشد عباسی لگ بھگ 25 برس بعد خصوصی کومپیٹیشن پلے 'چراغ' میں نظر آرہے ہیں۔

اداکار ارشد عباسی نے وائس آف امریکہ کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ''انہوں نے اپنی زندگی میں چراغ جیسے اسکرپٹ پر کام نہیں کیا۔ اس کے ایک ایک لفظ اور جملے نے انہیں جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔"

Your browser doesn’t support HTML5

پاکستان میں ٹی وی ڈراموں کا معیار پہلے جیسا کیوں نہیں؟

ڈرامے میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے علی رضا کا کہنا ہے کہ بہترین اسکرپٹ، لوکیشن اور ہدایات کی وجہ سے انہیں یقین ہے کہ دوسرے مراکز کے مقابلے میں 'چراغ' خود کو منوا لے گا۔

ڈرامے کی دیگر کاسٹ میں آرم سحر، نوید انجم اور شینو بھی شامل ہیں۔

نور البشر نوید نے توقع ظاہر کی ہے کہ 'چراغ' اپنی روشنی سے پشاور مرکز کے اندھیروں کو ختم کر کے نئی صبح کا پیغام دے گا اور آنے والے دنوں میں کامیابی کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔

واضح رہے کہ ملک کے دیگر صوبوں اور علاقوں کی نسبت پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے انٹرٹینمنٹ اور موسیقی کے پروگراموں کی نشریات میں کمی کے باعث خیبر پختونخوا کے فنون و ثقافت سے منسلک افراد مشکل کا شکار ہیں۔

گزشتہ ڈیڑھ دو دہائیوں کے دوران خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے متعدد اداکار، گلوکار اور فنِ موسیقی سے منسلک افراد یا تو بیرونِ ملک چلے گئے ہیں یا وہ پیشہ چھوڑ کر دیگر معاشی سرگرمیوں میں مصروفِ عمل ہیں۔