پاکستانی نژاد امریکی کارروباری شخصیت محمد اسلم کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مرکزی بازار حصص 'کراچی اسٹاک ایکسچینج' کی شاندار کارکردگی اور برازوکا جیسے تخلیقی کام سے مشکل ترین حالات میں بھی پاکستانیوں کی کام کرنے کے جذبے کی عکاسی ہوتی ہے۔
علی عمران
پاکستان وہ ملک ہے جس نے کئی مقبول کھیلوں بشمول کرکٹ، ہاکی، اسکوئش اور اسنوکر میں عالمی مقابلے جیتے لیکن فٹبال میں جنوبی ایشیا کی سطح سے آگے نا بڑھ سکا۔
لیکن ورلڈکپ 2014 میں پاکستان کے بنے ہوئے فٹبال برازیل کے میدانوں میں وہاں پاکستان کی موجودگی کا سبب بنے، جہاں دنیا کی 32 ٹیمیں اس مقبول کھیل کے سب سے بڑے مقابلوں میں شریک ہیں۔
ایڈیڈاس برانڈ کے یہ فٹبال پاکستان شہر سیالکوٹ میں بنے جنہیں''برازوکا'' کا نا دیا گیا جس کا برازیلی زبان میں معنی قومی فخر ہے۔
'برازوکا' کی پاکستان کے صوبہ پنجاب کے صنتعی شہر سیالکوٹ میں بڑے پیمانے پر تیاری کو پاکستانی نژاد امریکی شہری ایک کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
برازوکا کی تیاری کا کارنامہ ایک ایسے وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب پاکستان کو خاص طور پر افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں سمیت ملک میں عسکریت پسندوں کی پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے سلامتی کے خطرات درپیش ہیں۔
ورجینیا میں مقیم ایک پاکستانی نژاد امریکی کارروباری شخصیت محمد اسلم کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مرکزی بازار حصص 'کراچی اسٹاک ایکسچینج' کی شاندار کارکردگی اور برازوکا جیسے تخلیقی کام سے مشکل ترین حالات میں بھی پاکستانیوں کی کام کرنے کے جذبوں کی عکاسی ہوتی ہے۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے واشنگٹن میں ایک تجارتی نمائش کا اہتمام کرنے کے لیے کوشاں ایک بڑی کارروباری شخصیت مرزا نسیم الدین کہتے ہیں کہ دہشت گردی جیسے مسئلے اور توانائی کی کمی نے ملک کی اقتصادی ترقی کی صلاحیت کو متاثر کیا لیکن "ایسے میں برازوکا نے امید اور لچک کا ایک پیغام دیا۔"
فٹبال کے بین الاقوامی میدانوں میں ماہر کھلاڑیوں نے پہلے ہی برازو کا تجرباتی طور پر استعمال کر کے اسے سراہا ہے۔ 2010ء میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ میں کھلاڑیوں کی طرف سے یہ شکایات موصول ہوئی تھیں کہ ایڈیڈاس کے چینی ساختہ جابولانی فٹبال نہ صرف "سخت" ہیں بلکہ ہوا میں اچھالنے کے بعد ان کی سمت بھی "غیر متوقع" ہوتی ہے۔
رواں عالمی کپ مقابلوں کے لیے فٹبال کی تیاری سے پاکستانیوں نے چین کو بھی مسابقت کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیا اور برازوکا کی تیاری کا ٹھیکہ حاصل کیا۔
نئے فٹبال کی اس بڑے پیمانے پر تیاری کا چیلنج کرتے ہوئے سیالکوٹ میں فارورڈ اسپورٹس کے خواجہ مسعود اختر نے اپنے کارروبار کو بڑھانے کا موقع حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بحیثیت بہترین کوالٹی کے فٹبال بنانے والے ملک کی ساکھ کو بحال کیا۔
موقر امریکی اخبار "دی واشنگٹن پوسٹ" نے برازوکا کو عالمی کپ کا "سرپرائزنگ اسٹار" قرار دیتے ہوئے ارجنٹائن کے لیونل میسی اور اسپین کے گول کیپر کیسلیئس سمیت چند بڑے کھلاڑیوں کا تذکرہ کیا جنہوں نے برازوکا کو ایک " بہترین گیند" قرار دیا۔
برازوکا کا وزن 437 گرام اور قطر 69 سینٹی میٹر ہے اور عالمی کپ سے قبل دنیا کے دس ملکوں میں سینکڑوں کھلاڑی اس گیند کو تجرباتی طور پر کھیل کر استعمال کر چکے ہیں۔
فٹبال بنانے والی کمپنی کے مالک کے بعد ان کے ہاں نوے فیصد کارکن خواتین ہیں جو کہ ترقی پذیر دنیا میں خواتین کو بااختیار بنانے کی خال خال نظر والی ایک مثال ہے۔
دنیا بھر اور امریکہ میں بسنے والے لاکھوں پاکستانیوں کے لیے اعلیٰ کوالٹی کے فٹبال کی تیاری فخر کا ایک اہم موقع ہے۔
(علی عمران سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، جہاں عالمی کپ میں استعمال ہونے والے یہ فٹبال بنے اور ڈیزائن کیے گئے۔ علی عمران واشنگٹن میں ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان 'اے پی پی' کے نمائندے ہیں۔)
پاکستان وہ ملک ہے جس نے کئی مقبول کھیلوں بشمول کرکٹ، ہاکی، اسکوئش اور اسنوکر میں عالمی مقابلے جیتے لیکن فٹبال میں جنوبی ایشیا کی سطح سے آگے نا بڑھ سکا۔
لیکن ورلڈکپ 2014 میں پاکستان کے بنے ہوئے فٹبال برازیل کے میدانوں میں وہاں پاکستان کی موجودگی کا سبب بنے، جہاں دنیا کی 32 ٹیمیں اس مقبول کھیل کے سب سے بڑے مقابلوں میں شریک ہیں۔
ایڈیڈاس برانڈ کے یہ فٹبال پاکستان شہر سیالکوٹ میں بنے جنہیں''برازوکا'' کا نا دیا گیا جس کا برازیلی زبان میں معنی قومی فخر ہے۔
'برازوکا' کی پاکستان کے صوبہ پنجاب کے صنتعی شہر سیالکوٹ میں بڑے پیمانے پر تیاری کو پاکستانی نژاد امریکی شہری ایک کامیابی قرار دے رہے ہیں۔
برازوکا کی تیاری کا کارنامہ ایک ایسے وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا جب پاکستان کو خاص طور پر افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں سمیت ملک میں عسکریت پسندوں کی پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے سلامتی کے خطرات درپیش ہیں۔
ورجینیا میں مقیم ایک پاکستانی نژاد امریکی کارروباری شخصیت محمد اسلم کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مرکزی بازار حصص 'کراچی اسٹاک ایکسچینج' کی شاندار کارکردگی اور برازوکا جیسے تخلیقی کام سے مشکل ترین حالات میں بھی پاکستانیوں کی کام کرنے کے جذبوں کی عکاسی ہوتی ہے۔
پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے واشنگٹن میں ایک تجارتی نمائش کا اہتمام کرنے کے لیے کوشاں ایک بڑی کارروباری شخصیت مرزا نسیم الدین کہتے ہیں کہ دہشت گردی جیسے مسئلے اور توانائی کی کمی نے ملک کی اقتصادی ترقی کی صلاحیت کو متاثر کیا لیکن "ایسے میں برازوکا نے امید اور لچک کا ایک پیغام دیا۔"
فٹبال کے بین الاقوامی میدانوں میں ماہر کھلاڑیوں نے پہلے ہی برازو کا تجرباتی طور پر استعمال کر کے اسے سراہا ہے۔ 2010ء میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ میں کھلاڑیوں کی طرف سے یہ شکایات موصول ہوئی تھیں کہ ایڈیڈاس کے چینی ساختہ جابولانی فٹبال نہ صرف "سخت" ہیں بلکہ ہوا میں اچھالنے کے بعد ان کی سمت بھی "غیر متوقع" ہوتی ہے۔
رواں عالمی کپ مقابلوں کے لیے فٹبال کی تیاری سے پاکستانیوں نے چین کو بھی مسابقت کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیا اور برازوکا کی تیاری کا ٹھیکہ حاصل کیا۔
نئے فٹبال کی اس بڑے پیمانے پر تیاری کا چیلنج کرتے ہوئے سیالکوٹ میں فارورڈ اسپورٹس کے خواجہ مسعود اختر نے اپنے کارروبار کو بڑھانے کا موقع حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بحیثیت بہترین کوالٹی کے فٹبال بنانے والے ملک کی ساکھ کو بحال کیا۔
موقر امریکی اخبار "دی واشنگٹن پوسٹ" نے برازوکا کو عالمی کپ کا "سرپرائزنگ اسٹار" قرار دیتے ہوئے ارجنٹائن کے لیونل میسی اور اسپین کے گول کیپر کیسلیئس سمیت چند بڑے کھلاڑیوں کا تذکرہ کیا جنہوں نے برازوکا کو ایک " بہترین گیند" قرار دیا۔
برازوکا کا وزن 437 گرام اور قطر 69 سینٹی میٹر ہے اور عالمی کپ سے قبل دنیا کے دس ملکوں میں سینکڑوں کھلاڑی اس گیند کو تجرباتی طور پر کھیل کر استعمال کر چکے ہیں۔
فٹبال بنانے والی کمپنی کے مالک کے بعد ان کے ہاں نوے فیصد کارکن خواتین ہیں جو کہ ترقی پذیر دنیا میں خواتین کو بااختیار بنانے کی خال خال نظر والی ایک مثال ہے۔
دنیا بھر اور امریکہ میں بسنے والے لاکھوں پاکستانیوں کے لیے اعلیٰ کوالٹی کے فٹبال کی تیاری فخر کا ایک اہم موقع ہے۔
(علی عمران سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، جہاں عالمی کپ میں استعمال ہونے والے یہ فٹبال بنے اور ڈیزائن کیے گئے۔ علی عمران واشنگٹن میں ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان 'اے پی پی' کے نمائندے ہیں۔)