وادی حسین : پہلا’ آن لائن‘ ،منفرد قبرستان
سپرہائی وے پر کراچی ۔حیدرآباد ٹول پلازہ سے تقریباً دوکلومیٹر پر واقع’ ’باغ وادی حسین“ کا مرکزی دروازہ
قبرستان میں موجود مسجد اور وضو خانہ جہاں مجالس بھی منعقد ہوتی ہیں
بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ یا دیگر سانحات کے نتیجے میں انتقال کرجانے والے افراد کی قبریں
درخت پر لگا لاوٴڈ اسپیکر جس پر باآواز و بلند دعائیں اور قرة جاری رہتی ہے
بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لئے لگائے سولر پینل
بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ یا دیگر سانحات میں انتقال کرجانے والے افراد کی قبروں پر لکھے نمبرز جن سے مجموعی تعداد کا بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے
مختلف واقعات کے نتیجے میں مرنے والوں کی کچھ اور قبریں۔
پہلی قبرسے آخری قبر تک سب ایک جیسا منظر، نہایت منظم اور ترتیب وار دکھائی دیتا ہے۔
تمام قبروں کی لمبائی ساڑھے چھ فٹ ہے جبکہ چوڑائی میں بھی یکسانیت کا خیال رکھا گیا ہے۔
بلاک کی ہر قبر کا کتبہ ایک سائزکا ہے۔ ایک ہی کلر کے ٹائلز ان پر نصب ہیں۔
کتبے پر دعائیں اور ان کی کتابت حتیٰ کہ ان کے رنگ تک یکساں ہیں
یکسانیت ظاہر کرتی مزید قبریں
یکساںیت کو نمایاں کرتین کچھ اور قبریں۔
مذکورہ قبرستان کے تصور کو حقیقت کا روپ دینے والے شیخ سخاوت علی کی اہلیہ کی قبر
یہاں تقریباً ہر تین سو قبروں کے بعد ایک نیابلاک شروع ہوجاتاہے ۔ ہر بلاک کا باقاعدہ ایک نام ہے ۔