کینیڈا: آہوں اور سسکیوں میں پاکستانی خاندان سپردِ خاک
نمازِ جنازہ میں عزیز و اقارب کے علاوہ مسلم کمیونٹی کے سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔
میتوں کو کینیڈا کے قومی پرچموں میں لپیٹ کر نمازِ جنازہ کے مقام پر رکھا گیا تھا۔
پاکستانی نژاد مسلمان خاندان کی ہلاکت پر کینیڈا میں مسلم کمیونٹی کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی افسردہ دکھائی دیتے ہیں۔
میتوں کو گاڑیوں کے ایک قافلے میں اسلامک سینٹر لایا گیا۔
نمازِ جنازہ میں شریک افراد ایک دوسرے کو حوصلہ دیتے رہے۔
پولیس نے اس واقعے کو نفرت پر مبنی جرم قرار دیا تھا۔
گزشتہ اتوار پیش آنے والے واقعے میں 20 سالہ نتھانیل ویلٹمن نے کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں فٹ پاتھ پر ٹرک چڑھا کر مسلم خاندان کے چار افراد کو ہلاک جب کہ ایک کو شدید زخمی کر دیا تھا۔
متاثرہ خاندان 14 برس قبل پاکستان سے کینیڈا منتقل ہوا تھا۔
حملے میں ہلاک ہونے والی خاتون مدیحہ بتول کے ماموں علی اسلام نے حاضرین کو بتایا کہ "رنگ و مسلک سے قطع نظر، جذبات کا اظہار، دعائیں، آنسو، ہمارے جاننے والے اور اجنبی افراد کی طرف سے موصول ہونے والے پیغامات، زخموں کو بھرنے کی تلاش کی طرف پہلا قدم ہے۔"
مرنے والوں میں 46 سالہ سلمان افضال، ان کی 44 برس کی بیوی مدیحہ، بیٹی 15 سالہ یمنیٰ اور سلمان کی 74 سالہ والدہ طلعت افضال بھی شامل تھیں جب کہ سلمان کا نو سالہ بیٹا فائز سلمان واقعے میں زخمی ہو گیا تھا۔
اس موقع پر ہلاک شدگان کے لیے خصوصی دعا بھی کرائی گئی۔