پاکستان میں انتخابات کی گہما گہمی
لاہور میں ایک سڑک پر مختلف سیاسی جماعتوں کے انتخابی امیدواروں کے بینرز آویزاں ہیں۔
کراچی کی ایک دکان پر سیاسی جماعتوں کے پرچم فروخت کے لیے موجود ہیں۔
پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی، جماعتِ اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور آزاد امیدواروں کے بینرز آویزاں ہیں۔
پشاور کی ایک سڑک پر پاکستان تحریکِ انصاف کے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں کے بینرز لگائے جا رہے ہیں۔
لاہور میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے جہاں مسلم لیگ ن اور تحریکِ انصاف کے حامی آزاد امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
کراچی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے بھرپور انتخابی مہم چلائی جا رہی ہے۔
کراچی کی ایک سڑک پر متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور جماعتِ اسلامی کے انتخابی نشانات نمایاں ہیں۔ تینوں جماعتیں شہر سے انتخابی نشستیں حاصل کرنے کی دعوے دار ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر حملوں کے بھی کئی واقعات پیش آئے ہیں۔ کوئٹہ میں تین روز قبل پیپلز پارٹی کے الیکشن آفس کے باہر دستی بم حملے کے بعد کا منظر
پاکستان میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ سے زائد ہے جو آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے وہ پوری طرح تیار ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کا الزام ہے کہ اس کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں سمیت اسٹیکرز، بیجز سمیت دیگر اشیا اسٹالز پر فروخت کی جا رہی ہیں۔