امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس نے ڈیمو کریٹک صدارتی اُمیدوار جو بائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بائیڈن امریکہ کے صدر بن گئے تو عوام محفوظ نہیں رہیں گے۔
ری پبلیکن نیشنل کنونشن کے تیسرے روز بالٹی مور سے اپنے خطاب میں پینس نے پولیس کے بجٹ میں کمی اور نسل پرستی کے حوالے سے بائیڈن کے بیانات پر اُنہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
پینس نے جو بائیڈن کے ایک بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکی نظام میں ہھی نسل پرستی ہے اور پولیس اقلیتوں کے لیے مختلف رویہ رکھتی ہے۔ لہٰذا بائیڈن کے بقول وہ پولیس کا بجٹ کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پینس نے امریکی ووٹروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلخ حقیقت یہ ہے کہ آپ بائیڈن کے امریکہ میں محفوظ نہیں رہیں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ اور اُن کے حامیوں کا یہ الزام رہا ہے کہ بائیڈن امریکہ میں جاری 'بلیک لائیوز میٹر' مہم کی حمایت کرتے ہیں اور پولیس کے بجٹ میں کٹوتی کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم بائیڈن اور ان کے حامی اس تاثر کی نفی کرتے رہے ہیں۔
اپنے خطاب میں پینس نے کہا کہ وہ اور صدر ٹرمپ یہ یقینی بنائیں گے کہ پولیس کا بجٹ کم نہ ہو۔
کنونشن کے دوران 130 سے زائد حاضرین نے موقع پر پینس کا خطاب سنا جب کہ انٹرنیٹ کے ذریعے بھی اسے نشر کیا گیا۔ ڈیموکریٹک کنونشن کی طرح ری پبلکن کنونشن کا بڑا حصہ بھی ورچوئل یعنی آن لائن منعقد ہو رہا ہے۔
امریکہ میں پولیس کے بجٹ کے حوالے سے بحث ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہے جب ریاست وسکانسن کے شہر کینوشا میں ایک سیاہ فام شخص کی پولیس کی گولی سے ہلاکت بعد پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔
صدر ٹرمپ، پینس اور ری پبلکن پارٹی کے اہم رہنماؤں نے کنونشن سے خطاب میں محکمۂ پولیس کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
ٹرمپ کے حامی 25 مئی کو ریاست منی سوٹا کے شہر منی ایپلس میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی پولیس کی تحویل میں ہلاکت کے بعد سے مشتعل مظاہرین کے خلاف پولیس کے اقدامات کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
پینس نے اپنے خطاب میں کہا کہ تشدد فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔ چاہے وہ منی ایپلس میں ہو، پورٹ لینڈ یا کینوشا میں ہو۔ اُن کے بقول ٹرمپ انتظامیہ امن و امان کے قیام اور ہر شہری کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ وہ اور صدر ٹرمپ جانتے ہیں کہ یونیفارم میں ملبوس ہمارے پولیس اہل کار بہترین ہیں اور وہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر روز اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالتے ہیں۔
کنونشن کے تیسرے روز صدر ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ بھی اسٹیج پر آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو ری پبلکن کنونشن کے آخری روز وائٹ ہاؤس میں اپنے اختتامی خطاب کے دوران صدارتی نامزدگی قبول کریں گے۔
رواں ماہ کے آغاز پر ایک بیان میں جو بائیڈن نے کہا تھا کہ میں پولیس کا دفاع نہیں کرنا چاہتا بلکہ میں پولیس کو ان چیزوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ وسائل دینا چاہتا ہوں جن کی انہیں اشد ضرورت ہے۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سماجی کارکن، ماہر نفسیات اور محکمے میں موجود ایسے لوگوں کو بھی وسائل دیے جائیں جو ملزموں سے نمٹنے میں پولیس اہل کاروں کی مدد کر سکیں۔
اس سے قبل کنونشن کے دوسرے روز میلانیا ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کرونا وبا سے نمٹنے میں ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کو بہترین قرار دیا تھا۔
ڈیمو کریٹس کا ردعمل
جو بائیڈن کی انتخابی مہم کے منتظمین نے ری پبلکن کنونشن میں مقررین کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تقاریر میں کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے کسی حکمتِ عملی کا تذکرہ نہیں ہے۔
جو بائیڈن کے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے وائرس کے چیلنج کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور امریکی عوام اس وائرس کا شکار ہوتے رہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کے حامی قیادت کے اہل نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات رواں سال تین نومبر کو ہوں گے صدر ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک اُمیدوار جو بائیڈن سے، جب کہ نائب صدر مائیک پینس کا مقابلہ کملا ہیرس سے ہو گا جو ایک سیاہ فام بھارتی نژاد امریکی خاتون ہیں۔