دنیا کی بڑی ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ دنیا کے اکثر ممالک میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے کمپنی کے آن لائن ناظرین میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' سے گفتگو کرتے ہوئے نیٹ فلکس کے چیف کانٹینٹ آفیسر ٹیڈ سیرندوس کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی آن لائن سروس لوگوں کو لاک ڈاؤن میں رہتے ہوئے تنہائی کا احساس کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔
ناظرین کی تعداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر سیرندوس کا کہنا تھا کہ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ناظرین کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا ہوگا۔
ٹیڈ سیرندوس نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی ہے جب کہ اس کی وجہ سے نیٹ فلکس کی تمام شوٹنگز اور پروڈکشن بھی بند ہو گئی ہے۔
آنے والے دنوں میں تفریحی مواد کی دستیابی سے متعلق سیرندوس کا کہنا تھا کہ نیٹ فلکس کے پاس ابھی وافر مواد دستیاب ہے۔ جو کہ اگلے چند ماہ کے لیے کافی ہوگا۔
ان کے بقول پروگراموں کی اقساط پہلے سے ہی تیار کیے جانے کی وجہ سے اگلے چند ماہ تک پروڈکشن میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوگا۔ البتہ مزید پروڈکشنز نہ ہونے کی وجہ سے رواں سال کے آخر تک مسئلہ پیش آ سکتا ہے۔
مزید پروڈکشنز بند ہو جانے کی وجہ سے سیرندوس کا کہنا تھا کہ وہ ‘ورچوئل ریڈنگ روم’ کا تصور پیش کر رہے ہیں۔
نیٹ فلکس کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ملازمین کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں اگلے دو ہفتوں کی اجرت دی جائے گی۔