بھارتی کشمیر میں فورسز کی مدد کے لیے مقامی افراد کی تربیت
بھارتی کشمیر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے مقامی افراد کو تربیت دی جارہی ہے۔
مقامی افراد بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں پہاڑیوں پر مشتمل درجنوں گاؤں میں قانون نافذ کرنے والے افسران کی مدد کے لیے 'اسپیشل پولیس افسر' بننے کی کوشش کر رہی ہیں۔
بھارت زیرِ انتظام کشمیر میں پولیس انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے اور بغاوت روکنے کی کارروائیوں کے لیے مقامی افراد کو تربیت دی جا رہی ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے تیار کیے گئے یہ مقامی لوگ 'اسپیشل پولیس آفیسرز' کہلائیں گے۔
کٹھوعہ کے پولیس چیف رمیش کوٹ وال کا کہنا ہے کہ ''ہم نے یہ بیچ خاص طور پر بارڈر مینجمنٹ کے لیے بھرتی کیا ہے۔''
یہ افراد اپنی تربیت کے آخری مراحل میں ہیں جس کے بعد انہیں کٹھوعہ کے دور دراز علاقوں میں پولیس کی بارڈر پوسٹس پر بھیجا جائے گا۔
پولیس چیف رمیش کوٹ وال کے مطابق ہم ان لوگوں کو تربیت دے رہے ہیں تاکہ انہیں سرحد پار شیلنگ جیسی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے مزید مہارت دی جائے۔
تربیت مکمل کرنے کے بعد یہ افراد پولیس کے نچلے عہدوں پر کام کریں گے۔
کشمیر بھارت اور پاکستان کے زیر کنٹرول علاقوں میں تقسیم ہے۔
کشمیر کے دونوں حصوں کو الگ کرنے والی لائن آف کنٹرول پر بھارت اور پاکستان دونوں کی افواج موجود ہیں۔
کشمیر کے سرحدی حصے پر خاردار تاریں، نگرانی کے لیے ٹاورز اور بنکرز موجود ہیں جب کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد پار فائرنگ کے واقعات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں۔
فروری میں پاکستان اور بھارت نے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا اعادہ کیا تھا۔
فروری 2021 سے دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر خاموشی ہے۔