روایت کے برعکس، فرانسس نے اجتماع سے اطالوی زبان میں خطاب کیا، جو لکھا ہوا نہیں تھا اور اس بغیر تیارشدہ ہفتہ وار ’اینجلس‘ دعائیہ کلمات کو اُنھوں نے زیادہ تر پڑھے بغیر ادا کیا
واشنگٹن —
پوپ فرانسس جنھوں نے چار روز قبل پاپائیت کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں، اتوار کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کھڑکی میں کھڑے ہوکر زائرین کو اپنا دیدار کرایا اور اس ڈیڑھ لاکھ کے اجتماع سے غیر رسمی خطاب کیا۔
روایت کو توڑتے ہوئے، فرانسس نے اجتماع سے اطالوی زبان میں خطاب کیا، جو لکھا ہوا نہیں تھا اور اس بغیر تیار شدہ ہفتہ وار ’اینجلس‘ دعائیہ کلمات کو اُنھوں نے زیادہ تر پڑھے بغیر ادا کیا۔
اُنھوں نے اپنے کلمات کا آغاز ’اچھے دِن‘ کی نوید سے کیا اور خطاب کا اختتام ’اچھا ظہرانہ‘ کے الفاظ پر کیا۔
پادری کی حس ظرافت اور برجستہ انداز کو دیکھ کر زائرین سے کھچا کھچ بھرا ہوا ویٹیکن اسکوائر بے انتہا خوش ہوا۔
اِس سے قبل، اُنھوں نے ’سینٹ ایناز‘ کی ایک چھوٹی سی ویٹیکن چرچ اور اپنے اتوار کے اجتماع کے دوران سینکڑوں کارکنوں اور اُن کے اہل خانہ کے سامنےمختصر ’ہوملی‘ (واعظ) کیا۔
فرانسس ویٹیکن کے دروازے سے باہر بھی نکلے اور اپنے عقیدتمندوں کے نعروں کا جواب دیا، جو روم کی ایک سڑک پر پولیس کے ایک ناکے کے پیچھے جمع تھے۔
ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والےچھہتر برس کے پوپ کا عام سا انداز اور سادگی پاپائیت کی ایک پہچان سی بن چکی ہے، جس کی ابتدا بدھ کو اُس وقت ہوئی جب ’کارڈنلز کے کالج‘ نے اُن کا انتخاب کیا۔
وہ پہلے لاطینی امریکی ہیں جو رومن کیتھولک چرچ کی قیادت کر رہے ہیں۔
روایت کو توڑتے ہوئے، فرانسس نے اجتماع سے اطالوی زبان میں خطاب کیا، جو لکھا ہوا نہیں تھا اور اس بغیر تیار شدہ ہفتہ وار ’اینجلس‘ دعائیہ کلمات کو اُنھوں نے زیادہ تر پڑھے بغیر ادا کیا۔
اُنھوں نے اپنے کلمات کا آغاز ’اچھے دِن‘ کی نوید سے کیا اور خطاب کا اختتام ’اچھا ظہرانہ‘ کے الفاظ پر کیا۔
پادری کی حس ظرافت اور برجستہ انداز کو دیکھ کر زائرین سے کھچا کھچ بھرا ہوا ویٹیکن اسکوائر بے انتہا خوش ہوا۔
اِس سے قبل، اُنھوں نے ’سینٹ ایناز‘ کی ایک چھوٹی سی ویٹیکن چرچ اور اپنے اتوار کے اجتماع کے دوران سینکڑوں کارکنوں اور اُن کے اہل خانہ کے سامنےمختصر ’ہوملی‘ (واعظ) کیا۔
فرانسس ویٹیکن کے دروازے سے باہر بھی نکلے اور اپنے عقیدتمندوں کے نعروں کا جواب دیا، جو روم کی ایک سڑک پر پولیس کے ایک ناکے کے پیچھے جمع تھے۔
ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والےچھہتر برس کے پوپ کا عام سا انداز اور سادگی پاپائیت کی ایک پہچان سی بن چکی ہے، جس کی ابتدا بدھ کو اُس وقت ہوئی جب ’کارڈنلز کے کالج‘ نے اُن کا انتخاب کیا۔
وہ پہلے لاطینی امریکی ہیں جو رومن کیتھولک چرچ کی قیادت کر رہے ہیں۔