بنگلہ دیش میں ایک ریلی کے دوران مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر درج تھی کہ اُنہیں پیغمبرِ اسلام سے محبت ہے۔
ڈھاکہ میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر مظاہرین نے احتجاجی ریلی کے دوران صدر ایمانوئل میخواں کے بدنما انداز میں بنائے گئے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ میخواں غیر مشروط معافی مانگیں اور ملک سے فرانسیسی سفیر کو بے دخل کیا جائے۔
خاکوں کی اشاعت کے خلاف پاکستان کے کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا جن میں کراچی اور پشاور میں ہونے والے مظاہروں میں شہریوں کی خاصی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ دوران احتجاج فرانس مخالف اور اسلام کی حمایت میں نعرے لگائے گئے۔
بھارت کے شہر احمد آباد میں مظاہرے کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں کا پتلہ نذر آتش کیا گیا۔
بھارتی شہر احمد آباد میں ریلی کے دوران مظاہرین نے فرانسیسی صدر کے خلاف نعرے لگائے اور فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔
فرانس میں خاکوں کی اشاعت اور صدر ایمانوئل میخواں کے اسلام مخالف بیانات کے خلاف شام میں ہونے والے مظاہروں میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئیں۔ خواتین کی جانب سے شام کے دارالحکومت دمشق میں موجود فرانسیسی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔
فلسطین کے شہر غزہ میں قائم فرانسیسی کلچرل سینٹر کے باہر حماس کے حامی افراد کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔
عراق کے دارالحکومت بغداد میں واقع فرانسیسی سفارت خانے کے قریب شہریوں کی بڑی تعداد نے فرانس میں پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاج کیا اور فرانس کے خلاف نعرے بازی کی۔
ترکی کے شہر استنبول میں متنازع خاکوں کے خلاف گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج جاری ہے۔ یہ خاکے فرانسیسی میگزین 'چارلی ہیبڈو' میں دوسری مرتبہ گزشتہ ماہ شائع ہوئے تھے۔ اس سے قبل 2015 میں بھی اسی قسم کے خاکے شائع ہو چکے ہیں۔
بنگلہ دیش میں خاکوں کی اشاعت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے ریلی کے دوران مختلف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر اسلام و فوبیا بند کرو، بائیکاٹ فرانس اور ڈھاکہ میں فرانسیسی سفارت خانے کا محاصرہ کرو جیسے نعرے درج تھے۔
بنگلہ دیش کی دینی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اس احتجاج کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔ مظاہرین فرانس کے سفارت خانے جا کر احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے درمیان میں ہی اُنہیں روک دیا۔
فرانس میں پیغمرِ اسلام کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت اور صدر ایمانوئل میخواں کی جانب سے خاکوں کے دفاع کے بعد سے اب تک ناصرف مختلف ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے بلکہ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔