تصاویر: کوئٹہ میں گرجا گھر پر خود کُش حملہ

پولیس حکام کے مطابق اتوار کی دوپہر کو جب مسیحی برادری کے تقریباً چار سو لوگ چرچ میں عبادت کے لیے جمع تھے تو اسی اثناء میں دو خودکش حملہ آوروں نے چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

ایک حملہ آور نے چرچ کے احاطے میں پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے وہاں بھگڈر مچ گئی۔

کچھ لوگ وہاں کمروں میں چھپ گئے جبکہ بعض عبادت گاہ سے باہر نکل آئے جہاں دوسرا خودکش حملہ آور موجود تھا۔

تاہم وہ اپنے جسم کے ساتھ بندھے بارودی مواد میں دھماکا کرنے میں ناکام رہا اور اُس نے عبادت والے کمرے سے نکلنے والے افراد پر فائرنگ شروع کر دی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

دوسر ا دہشت گرد کئی منٹ تک عبادت گاہ سے نکلنے والے افراد کو نشانہ بناتا رہا اور اسی دوران پولیس اور فرنٹیر کور بلوچستان کی ٹیمیں مو قع پر پہنچ گئیں اور انہوں نے فائرنگ کر کے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔

آئی جی بلوچستان معظم انصاری کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آوروں کی تعداد چار تھی جن میں سے دو فرار ہوگئے جب کہ دو دو کو گرجا گھر کے ہال کے اندر داخل ہونے سے پہلے ہی ہلاک کردیا گیا۔

بم ڈسپوزل حکام کے بقول دھماکے میں پندرہ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا اور دونوں خودکش حملہ آوروں کی عمر یں سولہ سے بیس سال کے درمیان تھیں۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب کہ مسیحی برادری کرسمس کے تہوار کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر اعلیٰ بلوچستان اور فوج کے سربراہ جنر ل قمر جاوید باجوہ نے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور حکام کو اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں اور رہائشی کالونیوں کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔

کوئٹہ میں چرچ پر ہونے والے خود کُش حملے کے بعد مسیحی برادری کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔