بھارت نے 2016 میں فرانس سے لگ بھگ 60 ہزار کروڑ (نو ارب ڈالر) کے عوض 36 'رافیل' طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔
بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'رافیل' طیاروں کی شمولیت سے بھارت کی فوجی تاریخ میں نیا باب رقم ہوا ہے۔
فرانسیسی ساختہ ان طیاروں کو دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ پہلے مرحلے میں بھارت کو 10 طیارے فراہم کیے جائیں گے جن میں سے پانچ بھارت پہنچ گئے ہیں جب کہ پانچ طیارے چند روز بعد بھارت پہنچیں گے۔
نریندر مودی حکومت کی جانب سے کیے گئے اس بڑے دفاعی سودے پر حزبِ اختلاف نے سوالات بھی اُٹھائے تھے۔
ان طیاروں کی حوالگی سے قبل بھارتی فضائیہ کے پائلٹس کو فرانس بلا کر تربیت دی گئی تھی، پھر وہی پائلٹ انہیں لے کر بھارت پہنچے۔
بھارت کے سفر کے دوران 30 ہزار کلو میٹر کی بلندی پر ان طیاروں کی ہوا میں فیولنگ کا بھی تجربہ کیا گیا۔
بھارت کی ایئر فورس میں اس سے قبل روسی ساختہ مگ 21 اور میراج طیارے شامل تھے جنہیں ماہرین دورِ حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ قرار نہیں دیتے تھے۔
چین اور پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے تناظر میں رافیل طیاروں کی بھارتی ایئر فورس میں شمولیت کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔