'پچاس سال سے کشمیر میں روزہ اور عید پاکستان کے ساتھ ہوتے ہیں'

Your browser doesn’t support HTML5

"گرمی میں پورا دن ندی میں بیٹھ کر افطار کا انتظار کرتے تھے۔ کشمیر میں افطار میں سردی میں حلوہ اور گرمی میں فرنی بنتی تھی۔ پہلے چاند نظر آنے کا فیصلہ مقامی سطح پر مولوی کرتے تھے۔ لیکن گزشتہ 50 سال سے ہم پاکستان کے ساتھ کشمیر میں روزہ رکھتے ہیں اور عید کرتے ہیں۔" دیکھیے سابق پرنسپل کشمیر لا کالج شیخ شوکت حسین کی دلچسپ یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔