امریکہ: 'تشدد روکنے کے لیے ہمیشہ بہت کم پیسہ خرچ کیا گیا'

Your browser doesn’t support HTML5

امریکی سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ انتخابات کے قریب مقامی انتہاپسند گروہوں کے حملوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ امریکہ میں سفید فام قوم پرستی اور انتہاپسند گروہوں کی موجودگی نیا مسئلہ نہیں۔ مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ مزید جانیے رینڈ کارپویشن کی محقق ہیدر ولیمز سے۔

'پچھلے کچھ سالوں میں امریکہ میں لوگوں کی ہلاکت میں سفید فام شدت پسند ملوث تھے'

'امریکہ میں لوگوں کی ہلاکت میں سفید فام شدت پسند ملوث تھے'

'انٹرنیٹ کی وجہ سے شدت پسند گروہ بغیر منظم ہوئے ایک دوسرے سے رابطے میں رہ سکتے ہیں'

'سفید فام بالا دستی کے نظریات رکھنے والوں کا پتا چلانا مشکل ہے'

'تشدد کو روکنے کے لیے ہمیشہ بہت کم پیسہ خرچ کیا گیا ہے'

'اوباما اور ٹرمپ انتظامیہ نے شدت پسندی کے خلاف مناسب وسائل استعمال نہیں کئے'

ORIGINAL INTRO
امریکہ میں سیکورٹی عہدیدار خبردار کر رہے ہیں کہ ایلیکشن کے قریب مقامی گروپوں کی طرف سے حملوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ امریکہ میں شہری حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والے ادارے سدرن پاورٹی لا سنٹر کے مطابق دو ہزار سترہ سے انیس کے درمیان ملک میں سفید فام نسل پرست گروپوں میں پچپن فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سفید فام قوم پرستی اور مقامی انتہا پسند گروپوں کی موجودگی نیا مسئلہ نہیں مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پر ضروری توجہ نہیں دی گئی ہے۔اور اس سے لڑنے کے لئے جو وسائل استمعال کئے جا رہے ہیں وہ بھی ناکافی ہیں۔ مزید جاننے کی کوشش کی عمران جدون نے۔