پنڈت روی شنکر پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث چند دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
معروف ستار نواز پنڈت روی شنکر 92 برس کی عمر میں امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بدھ کو انتقال کر گئے۔
روی شنکر پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث چند دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
اُنھوں نے اپنے اس فن کی بدولت بھارتی موسیقی کو عالمی سطح پر مقبولیت دلائی۔ روی شنکر کو تین گریمی ایوارڈ بھی ملے تھے۔
بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے روی شنکر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کا اثاثہ اور سفیر تھے۔
انھیں بھارت کے تین اعلیٰ ترین سول اعزازات پدم بھوشن، پدم وبوشن اور بھارت رتن سے بھی نوازا جا چکا تھا۔
پنڈت روی شنکر اپریل 1920 میں بھارتی شہر بنارش میں پیدا ہوئے۔ 18 برس کی عمر میں ستار بجانا شروع کیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے۔
انھوں نے بھارت کی روایتی موسیقی کو مغرب میں مقبول عام کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
امریکی گلوکارہ نَوراہ جونز ان کی صاحبزادی ہیں جب کہ ان کی ایک بیٹی انوشکا شنکر بھی مقبول ستار نواز ہیں۔
وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے پروگرام ان دی نیوز میں ماہرین نے روی شنکر کی فن اور ان کی خدمات پر بات چیت کی۔ تفصیلات اس آڈیو میں۔
روی شنکر پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث چند دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
اُنھوں نے اپنے اس فن کی بدولت بھارتی موسیقی کو عالمی سطح پر مقبولیت دلائی۔ روی شنکر کو تین گریمی ایوارڈ بھی ملے تھے۔
بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے روی شنکر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کا اثاثہ اور سفیر تھے۔
انھیں بھارت کے تین اعلیٰ ترین سول اعزازات پدم بھوشن، پدم وبوشن اور بھارت رتن سے بھی نوازا جا چکا تھا۔
پنڈت روی شنکر اپریل 1920 میں بھارتی شہر بنارش میں پیدا ہوئے۔ 18 برس کی عمر میں ستار بجانا شروع کیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے۔
انھوں نے بھارت کی روایتی موسیقی کو مغرب میں مقبول عام کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
امریکی گلوکارہ نَوراہ جونز ان کی صاحبزادی ہیں جب کہ ان کی ایک بیٹی انوشکا شنکر بھی مقبول ستار نواز ہیں۔
وائس آف امریکہ کی اردو سروس کے پروگرام ان دی نیوز میں ماہرین نے روی شنکر کی فن اور ان کی خدمات پر بات چیت کی۔ تفصیلات اس آڈیو میں۔
Your browser doesn’t support HTML5