قصہ شمالی یورپ کے تین شہروں کا: تصویری جھلکیاں

یونیورسٹی ٹاؤن ہی میں ہمیں ایک مشہور کافی شاپ میں کچھ وقت گزارنے کا اتفاق ہوا جو ایک نہر کے کنارے واقع تھی۔ بتایا گیا کہ یہ کافی شاپ بین الاقوامی انعام یافتہ ہے

ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں چند ایک مقامات پر ایک ہی جگہ سٹینڈ پر ہزاروں سائیکلیں دیکھنے میں  آتی ہیں

اوسلو میں نوبل پیس سینٹر کی عمارت کا منظر

ہماری ملاقات ایک مقامی نوجوان سے ہوئی۔ گپ شپ کے دوران اس نے بتایا کہ اس نے فارمیسی میں ڈگری حاصل  کی ہے اور چند سال تک اس شعبے سے منسلک رہنے کے بعد اب پناہ گزیں بچوں کے لیے کام کرتا ہے

ایک خوبصورت سڑک پر سفر کے دوران

اوسلو میں آدھی رات کے وقت ایک پاکستانی ریستوراں میں چپلی کباب
 

ایک خوبصورت پارک میں بنایا گیا حوض اور مجسمہ

اوسلو میں ایک مشہور سرکاری عمارت
 

اسی علاقے میں  سیاحوں  کے لیے دکانیں اور کیفے بھی موجود ہیں جن کا خاصہ یہ ہے کہ ان میں بھی کئی صدی کے قدیم ماحول کا نقش دیکھنے میں آتا ہے

دوسری جانب چھوٹے بڑے باغات، درخت اور پودوں اور ہریالی کی بہار، صاف ستھرے آبشار اور نہریں اور اُن کا انتظام یہ سبھی کچھ مثالی ہے

اسٹاک ہام کے قریب یونیورسٹی ٹاؤن میں ایک اور دلکش منظر۔ نہر کے کنارے سینکڑوں سائیکلیں دیکھی جاسکتی ہیں

 

اکثر علاقے قدیم دور کی ثقافت پیش کرتے نظر آتے ہیں

سینکڑوں سال پرانے شہر میں ایک راہداری کا منظر
 

نوبل پیس سینٹر کی لابی میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی تصویر بھی لگی ہوئی دکھائی دی

تاریخی گرجا گھر کی عمارت جہاں ہر سال مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی پاکستانی لڑکی کی یادگاری تقریب منعقد کی جاتی ہے
 

اسٹاک ہام میں قدم شہر کا ایک اور منظر
 

سائیکل سواروں کے لیے سڑکوں پر خصوصی لین بھی بنائی گئی ہے

کوپن ہیگن کے ایک پرانے علاقے میں ایک خاتون کا لوگوں سے امداد مانگنے کا ایک انوکھا انداز
 

멕시코 티후아나에서 중남미 출신 이민자들이 미국으로 넘어가기 위해 불법월경을 시도하고 있다.

ایک اسٹال پر جدید اور قدیم کتابیں

کوپن ہیگن میں عین سڑک پر ایک کافی شاپ کا منطر