وی او اے کی البم سے عبدالستار ایدھی کی یادوں کے منظر
ایدھی صاحب سادگی کا پیکر تھے۔ یہ سادگی اس تصویر میں بھی نمایاں ہے۔ سادہ سی عام چپلیں، سادہ سا لباس۔ ایک ہی طرز کے لباس میں انہوں نے 70 سال سے زائد کا عرصہ بسر کیا
وائس آف امریکہ کو سن2011ء میں دیئے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران اتاری گئی ایک تصویر
ایدھی صاحب کا گھر اور دفتر ایک ہی عمارت میں قائم تھا۔ زیر نظر تصویر ان کے دفتر کی ہے
ایدھی صاحب کو زندگی بھر ایک ہی گانا پنسد رہا جو وہ اکثر سنا کرتے تھے۔ پوری کیسٹ میں یہی ایک گانا انہوں نے ریکارڈ کرایا ہوا تھا تاکہ بار بار اسے سن سکیںْ یہ گانا تھا ’اس دل کے ٹکڑے ہزار ہوئے۔۔۔‘‘ تصویر میں وہ ٹیپ ریکارڈ بھی نظر آرہا ہے جس پر یہ گانا بجا کرتا تھا
عشق اور جوانی کے ذکر پر ایدھی صاحب مسکرا دیا کرتے تھے۔ اب یہ مسکراہٹ صرف تصویروں میں ہی دیکھنے کو ملے گی
ایدھی صاحب کی وہ ٹیبل جس پر بیٹھ کر انہوں نے وی او اے کو انٹرویو دیا۔ ٹیبل پر رکھی کچھ چیزیں ان کی سادہ مزاجی کا پتہ دیتی ہیں۔۔۔ ذرا غور سے دیکھئے
ایدھی صاحب کی زندگی کے آخری سال شدید بیماری میں گزرے ورنہ وی او اے سے بات چیت کے وقت تک ان کی صحت بہت بہتر تھی۔ اس کا اندازہ زیر نظر تصویر سے بھی لگایا جاسکتا ہے