کورٹ ڈائری: 'جب سزائے موت سنائی گئی تو لگا زندگی ختم ہوگئی'
Your browser doesn’t support HTML5
پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی محمد اقبال رانجھا پر 1998 میں قتل کا الزام صرف اس لیے لگا تھا کیوں کہ اصل میں قتل کرنے والے شخص کا نام بھی اقبال تھا۔ اقبال رانجھا کو جب سزائے موت سنائی گئی تو ان کی عمر محض 15 برس تھی۔ انہوں نے بغیر کسی جرم کے 22 برس جیل میں گزارے۔ جیل کی کال کوٹھڑی میں اقبال رانجھا کے شب و روز کیسے گزرے اور انہیں کب رہائی ملی؟ جانیے 10 اکتوبر کو سزائے موت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔