بھارت کی ریاست کرناٹک میں کالج جانے والی طالبات کے حجاب پہننے کے معاملے میں اب مزید شدت آ گئی ہے۔
بھارت کے مختلف شہروں میں طلبہ کے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
دارالحکومت نئی دہلی سمیت کلکتہ، حیدرآباد اور دیگر شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔
احتجاج کے دوران طلبہ کے دو گروپوں کے درمیان پتھراؤ بھی ہوا جس میں کئی طلبہ زخمی ہوئے۔
پولیس نے کشیدہ صورت حال پر قابو پانے کے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور کم از کم 18 طلبہ کو حراست میں لیا ہے۔
ریاست کرناٹک میں مذہبی فسادات کے خدشے کے پیشِ نظر تمام کالجز کو تین روز کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
منگل کو کرناٹک کے شہر مندیا کے پری یونیورسٹی کالج میں کیسرانی رنگ کے رومال گلے میں لپیٹے چند ہندو نوجوانوں نے ایک باحجاب طالبہ مسکان کو ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔
نوجوانوں نے طالبہ کے سامنے کھڑےہو کر 'جے شری رام' کے نعرے لگائے اور طالبہ نے ان نعروں کا جواب 'اللہ اکبر' کے نعرے سے دیا۔
حجاب پر پابندی کے خلاف پاکستان سمیت بھارت کی کئی معروف شخصیات کی جانب سے مختلف ردِ عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وہ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک حکومت ان کی توہین کرنا بند نہیں کرے گی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بنیادی حقوق واپس لینا چاہتے ہیں جو ان سے کوئی نہیں چھین سکتا۔