پاکستانی گلوکار طاہر شاہ کو شاید بہت سے لوگ نہ جانتے ہوں۔ لیکن جب بھی ان کا کوئی نیا گانا آتا ہے تو سوشل میڈیا پر مزاحیہ میمز اور جملوں کے تبادلوں کا طوفان کھڑا ہو جاتا ہے۔
'آئی ٹو آئی' گانے سے شہرت پانے والے طاہر شاہ کی وجۂ شہرت ان کی منفرد گائیکی ہے۔ جب بھی طاہر شاہ کا کوئی نیا گانا ریلیز ہو تو وہ سوشل میڈیا پر موضوع بحث ضرور بنتے ہیں۔
گزشتہ روز طاہر شاہ نے اپنا ایک اور نیا گانا 'فرشتہ' ریلیز کیا ہے۔ گانا ریلیز ہونے کے کچھ دیر بعد ہی ٹوئٹر پر طاہر شاہ کا نام ٹاپ ٹرینڈز میں آ گیا اور پھر اس گانے پر تبصروں اور ٹوئٹس کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
طاہر شاہ کے گانے پر ٹوئٹر صارفین دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔ کوئی اسے کرونا وائرس کی صورتِ حال سے جوڑ رہا ہے تو کوئی مزاحیہ میمز بنا کر شیئر کر رہا ہے۔ کچھ صارفین کے دلچسپ تبصرے ہم آپ کو دکھاتے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے کسی شخص کا تبصرہ شیئر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ کرونا وائرس کے وہ مریض جو طاہر شاہ کا گانا ہیڈ فونز لگا کر سنیں گے وہ صحت یاب ہوجائیں گے۔ کیوں کہ یہ گانا کرونا وائرس کو مار دے گا۔
طیب سہیل نامی ایک صارف نے اس گانے کو لاک ڈاؤن کی صورت حال سے جوڑتے ہوئے لکھا کہ حکومت کو چاہیے کہ یہ گانا گلیوں میں چلائے تاکہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
ایک اور صارف نے گانے پر یوں تبصرہ کیا کہ "کیا سال 2020 اس سے بھی زیادہ برا ہو سکتا ہے؟"
ایک ٹوئٹر صارف نے مشہور میم شیئر کی جو ایک کرکٹ میچ کے دوران وائرل ہوئی تھی۔ ساتھ میں انہوں نے لکھا کہ کرونا وائرس طاہر شاہر کا گانا سننے کے بعد کچھ ایسا ہو گیا ہے۔
کچھ لوگ طاہر شاہ سے شکوہ کرتے بھی دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاہر شاہ نے اپنے پرانے گانے 'اینجل' کا اردو میں ترجمہ کر دیا ہے۔
صحافی اور نیوز اینکر اِرزا خان نے تبصرہ کیا کہ ہم کسی نئے گانے کی توقع کر رہے تھے اور انہوں نے اینجل کا اردو ترجمہ کر دیا۔ انہوں نے طاہر شاہ سے سوال کیا کہ آپ نے اپنے فینز کے جذبات کے ساتھ کیوں کھیلا؟
صابر نامی ایک شخص نے لکھا کہ اے راگ اور موسیقی کے عظیم شہنشاہ، آپ کا نیا گانا سن کر میں تین گھنٹے بے ہوش پڑا رہا۔