'طالبان کے انٹیلی جنس اہلکار صحافیوں کواٹھا کر نامعلوم مقام پر لے جاتے ہیں'
Your browser doesn’t support HTML5
افغانستان کی عدالت کی طرف سے ایک صحافی کو ایک سال قید کی سزا پر آزادی اظہار رائے اور آزاد پریس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ صحافی کی سوشل میڈیا پوسٹس میں طالبان حکومت پر تنقید اور 'جاسوسی' کے الزامات میں یہ سزا سنائى گئى ہے۔ جب کہ طالبان کے ترجمان کے مطابق یہ سزا ان کی جانب سے مجرمانہ بدتمیزی پر دی گئى ہے۔ مزید جانتے ہیں وائس آف امریکہ کے ایاز گل سے۔