نوجوان فلم بینوں کو لبھانے کے لئے اب ایسی فلمیں بھی سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہیں جن کی پہلے مثال موجود نہیں ۔۔۔ مثلاً زومبی فلمز ۔۔ یعنی مرے ہوئے لوگوں کی فلمیں !!
بالی وڈ فلموں میں اب تک تو آپ ڈانس، فائٹ، بھوت پریت ، دوسرے جنم کی کہانیوں اور دلکش نظاروں میں ہیرو، ہیروئن کا رومانس دیکھتے چلے آئے ہیں لیکن نوجوان فلم بینوں کو لبھانے کے لئے اب ایسی فلمیں بھی سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہیں جن کاپہلے رواج نہیں تھا ۔۔۔ مثلاً زومبی فلمز ۔۔ یعنی مرے ہوئے لوگوں کی فلمیں ۔ ہے نہ نئی چیز ۔۔!!
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اس سال بھارتی سینما کو متعارف ہوئے سو سال مکمل ہوجائیں گے۔ سو سال کے دوران بالی ووڈ فلموں میں بے شمار تبدیلیاں آئیں، اب مئی میں سو سال کی تکمیل پر ایک اور تبدیلی آپ نوٹ کریں گے اور وہ یہ ہے کہ بھارت میں بھی زومبی فلمیں بننی شروع ہوگئی ہیں۔
زومبی سیریز کی پہلی فلم ’دی رائز آف زومبی‘ گزشتہ جمعہ کو ریلیز ہوچکی ہے جبکہ رواں سال میں ہی زومبی سیریز کی تین مزید فلمیں نمائش کے لئے پیش کی جائیں گی۔
ڈائرکٹرز لیوک کینی اور دیواکی سنگھ کی فلم میں رگوں میں خون جما دینے والے کئی سیکوئینس شامل ہیں جو کسی بھی’ ہٹ ہارر فلم‘ کے لئے لازمی ہوتے ہیں۔
لیوک کینی جنھوں نے ڈائریکشن کے علاوہ فلم میں اہم رول بھی ادا کیا ہے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں، ”ہم ہندی سینما کے مخصوص ماحول میں رہ کر ایسی ہارر فلم بنانا چاہتے تھے جو پہلے کبھی نہ بنی ہو اور زومبی کا سبجیکٹ اس کے لئے بہترین انتخاب تھا۔ ہم نے یہ فلم اٹھارہ سے پچیس سال کے نوجوانوں کے لئے بنائی ہے۔ یہ وہ ایج گروپ ہے جو ہالی وڈ کے زومبیوں کے بارے میں کافی کچھ جانتا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ ہماری کوشش کامیاب رہے گی۔“
فلم میکرز کے مطابق انہوں نے بجٹ کی مشکلات کے باوجود فلم کو حقیقی انداز میں پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ دوسری فلموں کے برعکس’گو، گوا، گون“ میں گانوں اور ڈانس پر کم جبکہ میک اپ اور اسپیشل کیمرہ افیکٹس پر زیادہ توجہ دی گئی ہے تاکہ ایسا ڈراوٴنا ماحول پیدا کیا جا سکے کہ دیکھنے والوں کو روح کو چھو لینے والا خوف محسوس ہو۔۔“
کینی کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی فلم بنانے کی کوشش کی ہے جسے انٹرنیشنل آڈیننز بھی پسند کریں۔
کامیڈی کا ’ٹچ ‘ لئے زومبی کی دوسری فلم ’گو، گوا، گون ‘ مئی میں ریلیز کی جائے گی جس کے لیڈ رول میں ہوں گے رف اینڈ ٹف اور سدا بہار ہیروسیف علی خان ۔۔ اس فلم کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا ہے جسے اب تک تئیس لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔
زومبی کی تیسری فلم ’راک دی شادی‘ رواں سال کے آخر میں پیش کی جائے گی۔ زومبی کے ڈائریکٹرز پرامید ہیں کہ ان کی محنت فلم بینوں کو خوب پسند آئے گی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اس سال بھارتی سینما کو متعارف ہوئے سو سال مکمل ہوجائیں گے۔ سو سال کے دوران بالی ووڈ فلموں میں بے شمار تبدیلیاں آئیں، اب مئی میں سو سال کی تکمیل پر ایک اور تبدیلی آپ نوٹ کریں گے اور وہ یہ ہے کہ بھارت میں بھی زومبی فلمیں بننی شروع ہوگئی ہیں۔
زومبی سیریز کی پہلی فلم ’دی رائز آف زومبی‘ گزشتہ جمعہ کو ریلیز ہوچکی ہے جبکہ رواں سال میں ہی زومبی سیریز کی تین مزید فلمیں نمائش کے لئے پیش کی جائیں گی۔
ڈائرکٹرز لیوک کینی اور دیواکی سنگھ کی فلم میں رگوں میں خون جما دینے والے کئی سیکوئینس شامل ہیں جو کسی بھی’ ہٹ ہارر فلم‘ کے لئے لازمی ہوتے ہیں۔
لیوک کینی جنھوں نے ڈائریکشن کے علاوہ فلم میں اہم رول بھی ادا کیا ہے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں، ”ہم ہندی سینما کے مخصوص ماحول میں رہ کر ایسی ہارر فلم بنانا چاہتے تھے جو پہلے کبھی نہ بنی ہو اور زومبی کا سبجیکٹ اس کے لئے بہترین انتخاب تھا۔ ہم نے یہ فلم اٹھارہ سے پچیس سال کے نوجوانوں کے لئے بنائی ہے۔ یہ وہ ایج گروپ ہے جو ہالی وڈ کے زومبیوں کے بارے میں کافی کچھ جانتا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ ہماری کوشش کامیاب رہے گی۔“
فلم میکرز کے مطابق انہوں نے بجٹ کی مشکلات کے باوجود فلم کو حقیقی انداز میں پیش کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ دوسری فلموں کے برعکس’گو، گوا، گون“ میں گانوں اور ڈانس پر کم جبکہ میک اپ اور اسپیشل کیمرہ افیکٹس پر زیادہ توجہ دی گئی ہے تاکہ ایسا ڈراوٴنا ماحول پیدا کیا جا سکے کہ دیکھنے والوں کو روح کو چھو لینے والا خوف محسوس ہو۔۔“
کینی کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی فلم بنانے کی کوشش کی ہے جسے انٹرنیشنل آڈیننز بھی پسند کریں۔
کامیڈی کا ’ٹچ ‘ لئے زومبی کی دوسری فلم ’گو، گوا، گون ‘ مئی میں ریلیز کی جائے گی جس کے لیڈ رول میں ہوں گے رف اینڈ ٹف اور سدا بہار ہیروسیف علی خان ۔۔ اس فلم کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا ہے جسے اب تک تئیس لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔
زومبی کی تیسری فلم ’راک دی شادی‘ رواں سال کے آخر میں پیش کی جائے گی۔ زومبی کے ڈائریکٹرز پرامید ہیں کہ ان کی محنت فلم بینوں کو خوب پسند آئے گی۔