'لالی وڈ' نیا جنم دینے کی کوششوں کے سلسلے میں پاکستان کی کلاسک اور سپرہٹ فلموں کو ایک نئے انداز میں پیش کیا جائے گا۔
کراچی —
پاکستان میں سنیما انڈسٹری عرصے سے زوال پذیر ہے لیکن اس کے فروغ اور احیاء کے لیے نت نئی کوششیں مسلسل جاری ہیں۔
'جیو فلمز' جیو ٹی وی کی سسٹر کنسرن ہے جس نے ملک میں ٹی وی انڈسٹری کو تو ایک نیا اور قابل تقلید مقام دیا ہی ہے، پاکستانی سنیما کو بھی ایک نئی جہت دی ہے۔
سنیما کے زوال کے دنوں میں بھی فلمیں بنانا اور دنیا بھر میں ریلیز کرنا 'جیو فلمز' کا ہی حوصلہ ہے۔
اب یہی ادارہ ملک میں سنیما کو مزید فروغ دینے کے لئے کنزیومر پروڈکٹ بنانے والی ایک کمپنی 'اینگرو فوڈز' کے ساتھ مل کر ایک انوکھا اور منفرد پروجیکٹ ترتیب دے رہا ہے۔
اس پروجیکٹ کے تحت پاکستان کی کلاسک اورسپرہٹ فلموں کو ایک نئے انداز میں پیش کیا جائے گا۔
ادارے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پروجیکٹ میں پاکستان فلم انڈسٹری کی چھ مشہور زمانہ فلموں کو ٹیلی فلم کی شکل میں ”جیو ٹی وی“ سے پیش کیا جائے گا۔
ان لازوال فلموں میں ”آئینہ“، ”دیور بھابی“، ”ارمان“، ”ابھی تو میں جوان ہوں“، ” انجمن“، اور ”دل میرا دھڑکن تیری“ شامل ہیں۔
اداکاری ہو، موسیقی و شاعری ہو یا ڈائریکشن، ہر حوالے سے ان فلموں کو شہرت ملی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اب بھی 'لالی وڈ' کی سدا بہار فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ان ری میک فلموں کی کاسٹ میں نوجوان فنکار فواد خان، آمنہ شیخ، ماہ نور خان، واسع چوہدری جہاں زیب، سعود، صائمہ، سمیع خان، میکال، عائشہ خان، عتیقہ اوڈھو، بشریٰ انصاری، صبا حمید، ثروت گیلانی، صنم سعید، سارہ لورین، عمران عباس، علی خان، عفت عمر اور سوہا علی ابڑو شامل ہیں۔
اس پروجیکٹ کو منفرد قرار دینے کی کئی وجوہات ہیں۔ ایک تو یہ کہ یہ فلمیں پرانے فلمی انداز اور نئے پرانے فنکاروں کا حسین ملاپ ہیں۔
دوسری بات ان فلموں کے وہ گانے جنہوں نے دراصل ان فلموں کی شہرت میں چار چاند لگائے، وہ بھی نئے ورژن میں شامل ہوں گے۔
ان تمام فلموں کے گانے ناقابل فراموش موسیقی سے سجے ہیں۔ مثلاً احمد رشدی کا گایا ہوا گانا ”کو،کو، کورینا“، ”آپ دل کی انجمن میں“، ”ہپ ہپ ہرے“، ”میرا گھر میری جنت“، ”دل دھڑکے میں تم سے یہ کیسے کہوں۔۔“
اگرچہ ان گانوں کی شاعری وہی ہے لیکن گلوکاری اور کمپوزیشن کو جدید ذوق کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔ پلے بیک سنگنگ اور میوزک کے لیے پاکستان اور بھارت کے نامور گلوکاروں اور موسیقاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان میں راحت فتح علی خان، شیریا گوشال، سنیدھی چوہان اور شان شامل ہیں۔
'جیو فلمز' جیو ٹی وی کی سسٹر کنسرن ہے جس نے ملک میں ٹی وی انڈسٹری کو تو ایک نیا اور قابل تقلید مقام دیا ہی ہے، پاکستانی سنیما کو بھی ایک نئی جہت دی ہے۔
سنیما کے زوال کے دنوں میں بھی فلمیں بنانا اور دنیا بھر میں ریلیز کرنا 'جیو فلمز' کا ہی حوصلہ ہے۔
اب یہی ادارہ ملک میں سنیما کو مزید فروغ دینے کے لئے کنزیومر پروڈکٹ بنانے والی ایک کمپنی 'اینگرو فوڈز' کے ساتھ مل کر ایک انوکھا اور منفرد پروجیکٹ ترتیب دے رہا ہے۔
اس پروجیکٹ کے تحت پاکستان کی کلاسک اورسپرہٹ فلموں کو ایک نئے انداز میں پیش کیا جائے گا۔
ادارے کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پروجیکٹ میں پاکستان فلم انڈسٹری کی چھ مشہور زمانہ فلموں کو ٹیلی فلم کی شکل میں ”جیو ٹی وی“ سے پیش کیا جائے گا۔
ان لازوال فلموں میں ”آئینہ“، ”دیور بھابی“، ”ارمان“، ”ابھی تو میں جوان ہوں“، ” انجمن“، اور ”دل میرا دھڑکن تیری“ شامل ہیں۔
اداکاری ہو، موسیقی و شاعری ہو یا ڈائریکشن، ہر حوالے سے ان فلموں کو شہرت ملی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اب بھی 'لالی وڈ' کی سدا بہار فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ان ری میک فلموں کی کاسٹ میں نوجوان فنکار فواد خان، آمنہ شیخ، ماہ نور خان، واسع چوہدری جہاں زیب، سعود، صائمہ، سمیع خان، میکال، عائشہ خان، عتیقہ اوڈھو، بشریٰ انصاری، صبا حمید، ثروت گیلانی، صنم سعید، سارہ لورین، عمران عباس، علی خان، عفت عمر اور سوہا علی ابڑو شامل ہیں۔
اس پروجیکٹ کو منفرد قرار دینے کی کئی وجوہات ہیں۔ ایک تو یہ کہ یہ فلمیں پرانے فلمی انداز اور نئے پرانے فنکاروں کا حسین ملاپ ہیں۔
دوسری بات ان فلموں کے وہ گانے جنہوں نے دراصل ان فلموں کی شہرت میں چار چاند لگائے، وہ بھی نئے ورژن میں شامل ہوں گے۔
ان تمام فلموں کے گانے ناقابل فراموش موسیقی سے سجے ہیں۔ مثلاً احمد رشدی کا گایا ہوا گانا ”کو،کو، کورینا“، ”آپ دل کی انجمن میں“، ”ہپ ہپ ہرے“، ”میرا گھر میری جنت“، ”دل دھڑکے میں تم سے یہ کیسے کہوں۔۔“
اگرچہ ان گانوں کی شاعری وہی ہے لیکن گلوکاری اور کمپوزیشن کو جدید ذوق کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔ پلے بیک سنگنگ اور میوزک کے لیے پاکستان اور بھارت کے نامور گلوکاروں اور موسیقاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان میں راحت فتح علی خان، شیریا گوشال، سنیدھی چوہان اور شان شامل ہیں۔