ترک صدر کی جماعت کو استنبول کے انتخابات میں شکست

امام اوغلو نے کامیابی پر استنبول کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

ترکی میں مقامی حکومت کے انتخابات میں صدر رجب طیب اردوان کی جماعت اے کے پارٹی کو استنبول میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق تمام ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے جس میں 'ریپبلکن پیپلز پارٹی' کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

سرکاری سطح پر انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان نہیں ہوا تاہم رجب طیب اردوان نے امام اوغلو کو کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

اپوزیشن نے 54 فیصد ووٹوں کی واضح برتری سے کامیابی حاصل کی ہے۔

ترک صدر کی جماعت اے کے پارٹی کو 25 سال میں پہلی مرتبہ استنبول سے شکست ہوئی ہے جو اس کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا تھا۔

انتخابات میں کامیابی کے بعد میئر کے اُمیدوار اکرم امام اوغلو کے ہزاروں حامی استنبول کی سڑکوں پر نکل کر جشن مناتے رہے۔

مارچ میں ہونے والے میئر کے انتخاب میں اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے اکرم امام اوغلو نے تھوڑے مارجن سے سابق وزیر بن علی یلدرم کو شکست دی تھی۔

امام اوغلو نے کہا کہ ہم اس شہر میں جمہوریت مضبوط کریں گے، ہم یہاں انصاف لائیں گے، اس شہر کو ترقی دیں گے یہ میرا وعدہ ہے۔

واضح رہے کہ 7 مئی کو ترک الیکشن کمیشن نے استنبول میں دوبارہ بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔

رجب طیب اردوان کی جماعت نے انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا اسے لیے یہاں دوبارہ الیکشن ہوئے۔

 

اپوزیشن کی اس کامیابی کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے لیے ایک بڑا سیاسی دھچکہ قرار دیا جا رہا ہے۔