فائزر کی تیار کردہ اس ویکسین کو منفی 94 ڈگری سینٹی گریڈ پر رکھنا ضروری ہے جس کے لیے حکام نے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔
ویکسین، شپنگ کمپنیز ‘یو پی ایس' اور 'فیڈ ایکس' کے ٹرکوں کے ذریعے مختلف ریاستوں میں قائم لگ بھگ 150 ڈسٹری بیوشن سینٹرز میں پہنچائی گئی تھی جس کے بعد اس کا استعمال جاری ہے۔
ویکسین کی پہلی کھیپ 30 لاکھ خوراکوں پر مشتمل تھی۔ برطانیہ کی طرح ہی یہ ویکسین امریکہ میں بھی پہلے مرحلے میں طبی عملے اور نرسنگ ہومز میں مقیم افراد کو دی جا رہی ہے۔
امریکی حکام پراُمید ہیں کہ ویکسین کی مزید 29 لاکھ خوراکیں رواں ہفتے کے اختتام تک مل جائیں گی۔
امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کو جمعے جب کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کو آئندہ ہفتے ویکسین لگائی جائے گی جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو معالجین کے مشورے کے بعد ویکسین لگائی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنا اس وقت ممکن ہو گا جب 70 فی صد کے لگ بھگ امریکیوں کو ویکسین لگ جائے گی۔
امریکہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تین لاکھ کا ہندسہ عبور کر چکی ہے۔
ابتداً طبی عملے اور نرسنگ ہومز میں مقیم معمر افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
'یو پی ایس' کے ملازمین ویکسین کے کنٹینرز منتقل کر رہے ہیں۔
امریکی حکام پراُمید ہیں کہ مئی 2021 تک امریکہ میں حالات معمول پر آ جائیں گے۔