امریکی انتخابات: ووٹوں کی گنتی اور احتجاج ساتھ ساتھ

ریاست ایریزونا کے شہر فینکس کی میری کوپا کاؤنٹی میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے جب کہ یہاں دونوں جماعتوں کے نمائندے بھی موجود ہیں۔

امریکہ کا صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق جو بائیڈن 253 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ آگے ہیں جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اب تک 214 الیکٹورل ووٹ لیے ہیں۔

فینکس کی میری کوپا کاؤنٹی کے جس دفتر میں ووٹوں کی گنتی ہو رہی ہے، اس کے باہر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی جمع ہو گئے اور کچھ لوگوں نے تقریریں بھی کیں۔

فریقین کے حامیوں کے درمیان تناؤ کے بڑھنے سے کچھ ریاستوں کے حکام نے ووٹوں کی گنتی کرنے والے عملے کے لیے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر دیا ہے۔

ووٹنگ اور گنتی کے عمل میں بے ضابطگیوں کے الزامات کی وجہ سے ان ریاستوں میں ان مقامات کے باہر صورتِ حال خاصی کشیدہ ہے جہاں ووٹوں کی گنتی کی جا رہی ہے۔

 

مختلف ریاستوں میں ووٹنگ سینٹرز کے باہر فریقین کے حامیوں نے احتجاج کیا، جن میں سے بعض مقامات پر احتجاج میں مسلح افراد بھی شریک ہوئے ہیں۔

ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں انتخابی عمل میں شریک عملہ ووٹوں کی گنتی جاری رکھے ہوئے ہے۔

ریاست جارجیا، ایریزونا اور نیواڈا میں جو بائیڈن کو ٹرمپ پر برتری حاصل ہے جب کہ نارتھ کیرولائنا، الاسکا اور پینسیلوانیا میں ٹرمپ بائیڈن سے آگے ہیں۔

ریاست نیواڈا میں بھی ووٹوں کی گنتی اب تک مکمل نہیں ہو سکی ہے۔

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹ حریف جو بائیڈن کے حامیوں کی زیادہ تر توجہ ریاست پینسلوانیا، نیواڈا، نارتھ کیرولائنا اور ایریزونا پر مرکوز ہے جہاں دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ کسی بھی امیدوار کی انتخابات میں جیت یا ہار کا دار و مدار اب ان ریاستوں پر ہے۔