ووہان میں دوبارہ چہل پہل، گویا کچھ ہوا ہی نہیں

چینی صنعت کی ترقی کے حوالے سے ووہان اپنی ایک الگ پہچان رکھتا ہے۔ بدھ کو لاک ڈاؤن کے مکمل خاتمے کے بعد صنعتی کارکن اپنے اپنے کاموں پر لوٹ آئے ہیں۔ کاریں بنانے والی فیکٹریاں بھی اسی شہر میں واقع ہیں۔ یہ فیکٹریاں بھی کھل گئی ہیں اور کاروں کی پروڈکشن شروع ہو گئی ہے۔

ووہان میں کاریں بنانے والی کمپنی 'ہنڈا' میں بڑے پیمانے پر ملازمیں کام کرتے ہیں۔ بدھ کو انہوں نے پہلے کی طرح اپنا کام شروع کیا اور معمول کے مطابق فیکٹری میں پہلے کی طرح سب نے اکھٹے مل کر کھانا کھانا۔

 

ووہان شہر میں دکانیں کھل گئی ہیں۔ روبوٹ شوز ہونے لگے ہیں اور معمول کی خریداری جاری ہے۔ آہستہ آہستہ لوگ معمول کے کاموں کی طرف آتے جارہے ہیں تاہم بعض لوگ اب بھی خوف زدہ ہیں اور سپر مارکیٹس میں جانے سے کترا رہے ہیں۔

ووہان میں حالات رفتہ رفتہ معمول پر آتے جا رہے ہیں۔ شہریوں نے اطمینان کا سانس لیا ہے۔ لوگوں نے ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر بھی شروع کر دیا ہے۔  
 

شہر میں ٹریفک ایک بار پھر رواں دواں ہے۔ عوام اس مرض کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کے سوگ میں اداس ہیں اور ان مریضوں کے لیے دعاگو ہیں جو ابھی تک پوری طرح صحت یاب نہیں ہوئے۔

زندگی کی دوسری سرگرمیوں کے آغاز کے ساتھ ساتھ سنیما ہالز بھی کھلنے کے لیے تیار ہیں اور آخری مرحلے کے طور پر سنیما ہالز میں کرونا سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا جا رہا ہے۔

ووہان میں ریلویز کا نظام بھی بحال ہو گیا ہے۔ لوگوں نے ماسک پہن کر ہی سہی لیکن ایک شہر سے دوسرے شہر سفر کا آغاز کر دیا ہے۔

 

پولیس اہلکاروں نے شہر کی سڑکوں پر لگائی گئی عارضی رکاوٹوں کو ہٹانا شروع کردیا ہے۔
 

 

بلٹ ٹرینیں بھی پٹریوں پر دوڑنے کے لیے تیار ہیں۔ عملہ ان کی صاف ستھرائی کے کاموں کو انجام دے رہا ہے۔
 

 

ڈیلیوری ورکرز نے پارسلز ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کا کام شروع کردیا ہے تاہم کام کے آغاز سے قبل انہوں نے کرونا وائرس سے مرنے والوں کی یاد میں کچھ منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
 

 

لاک ڈاؤن کے خاتمے کے باوجود لوگوں نے حفاظتی تدابیر کے طور پر ماسک پہننا ابھی بند نہیں کیا۔

 

بلٹ ٹرینوں کا آپریشن بحال کرنے سے قبل عملہ کرونا سے بچاؤ کے لیے مسافر کوچز میں اسپرے پر مامور ہے۔