Zubair Dar is a multimedia journalist based in Srinagar, Pakistan.
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں جمعے کی سہ پہر سے لگاتار 17 گھنٹے تک ہونے والی برفباری نے جنتِ نظیر کہلانے والے اس خطے کے حُسن کو دوبالا کردیا ہے۔ وادی کے مرکزی شہر سری نگر میں بھی 2019ء کی پہلی برف باری کے بعد ہر چیز نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی ہے اور سردیوں کی خاص سوغات ہریسہ کی مانگ بڑھ گئی ہے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں تقریباً تین دہائیوں سے جاری شورش سے زندگی کے جو شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، ان میں تعلیم کا شعبہ بھی شامل ہے۔ تشدد، آئے دن کرفیو یا پابندیوں کے نفاذ اور فوجی کارروائیوں سے طلبہ خاصے پریشان ہیں اور صورتِ حال میں تبدیلی چاہتے ہیں۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے شہر سرینگر کی شہرۂ آفاق جھیل ڈل کے پانیوں پر کھڑا اونٹ کے کوہان کی شکل کا تاریخی پُل مغلیہ فنِ تعمیر کی نشانی ہے۔ تقریباً ساڑھے تین سو سال پُرانا یہ پُل ڈل جھیل کے کے کنارے آباد مغل باغ 'نشاط' تک پہنچنے کا راستہ ہے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں فورسز کے ہاتھوں ایک عام شہری کی ہلاکت کے بعد شہر کے کئی علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ ہزاروں افراد نے جمعرات کو ہلاک شہری کی تدفین میں شرکت کی جب کہ اس دوران کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں حکام نے محرم الحرام کے موقع پر سرینگر کے روایتی راستوں سے تعزیے اور ماتمی جلوس نکالنے پر پابندی لگادی ہے۔ بُدھ کو جب عزاداروں نے پابندیوں کے باوجود شہر کے لال چوک سے ماتمی جلوس نکالنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کے خلاف طاقت استعمال کی اور کئی عزاداروں کو گرفتار کر لیا۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے کئی علاقوں میں پیر کو اُس وقت اچانک افراتفری اور مظاہرے پھوٹ پڑے جب یہ افواہ پھیل گئی کہ بھارتی سپریم کورٹ آئینِ ہند کی دفعہ 35 اے کے خلاف دائر درخواستوں کی پیر کو سماعت کرنے والی ہے۔ سرینگر، اننت ناگ اور پلوامہ میں لوگ سڑکوں پر آگئے اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں حالات کی خرابی کے باعث تعلیمی اداروں کی بار بار بندش اور طلبہ کی تعلیم کا حرج ہونے کے باوجود ایک طالبہ اور ایک طالبِ علم کو امریکہ کی دو اعلیٰ یونیورسٹیوں میں مکمل وظیفے پر داخلہ مل گیا ہے۔
عہدیداروں کے مطابق، بھارت کی وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف کی 185 ویں بٹالین کے کیمپ پر حملہ کرنے والے فدائین تھے، جنہوں نے فوجی وردیاں پہن رکھی تھیں اور یہ کہ انہوں نے کیمپ کے اندر گھسنے کے لئے سنتری پر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کی ایک قدیم خانقاہ کو آگ سے جزوی نقصان پہنچا ہے۔ چودہویں صدی میں تعمیر ہونے والی خانقاہِ معلیٰ کا شمار ہمالیائی خطے کی اولین مساجد میں ہوتا ہے جس کی بالائی منزل پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب آگ بھڑک اٹھی تھی۔
اپریل 2005ء سے وادی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے آر پار 'کاروانِ امن' بس سروس جاری ہے۔ یہ بس سرحد کے دونوں جانب رہنے والے کشمیریوں کے لیے ایک دوسرے سے ملنے کا اہم ذریعہ ہے۔ لیکن اس کے سفر میں حائل "لال فیتے" سے لوگ پریشان بھی ہیں۔
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے مگام میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں علیحدگی پسند تنظیم حزب المجاہدین کے تین جنگجو ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں سے دو کا تعلق سری نگر سے تھا جن کی تدفین کے موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
بھارتی زیر انتظام کشمیر کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ترجمان، راجیش یادو کا کہنا تھا کہ ’’برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی کشمیر میں امن و امان ایک مسئلہ رہا ہے۔ لیکن، دہشت گرد کارروائیاں اور سرحدپار ’دراندازی‘ بھی ہوتی رہی ہے۔۔۔‘‘
اس سال بھارتی کشمیر آنے والے سیاحوں کی تعداد میں چار سے پانچ لاکھ کمی آئی ہے۔
پچھلے پانچ ماہ کے دوران بھارتی زیر انتظام کشمیر میں مبینہ طور پر ’نامعلوم افراد‘ کی جانب سے 28سکولوں کو آگ لگائی گئی۔ ہنگامی صورتحال کے باوجود سالانہ امتحانات میں حکام کے مطابق 95 فیصد طلباء نے شرکت کی۔