کراچی میں اس بار بھی مون سون کی بارشوں کے دوران برساتی نالے اُبل پڑے اور گندا پانی سڑکوں پر بہتا ہوا شہریوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔
کے الیکٹرک کے سی ای او کا کہنا ہے کہ فیول وقت پر نہ ملنے کی وجہ سے اس وقت 450 سے 500 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے جو لوڈشیڈنگ کی بنیادی وجہ ہے۔
وزارت قومی صحت خدمات، قواعد و رابطہ کاری نے کراچی کے تین بڑے اسپتالوں کی حوالگی کے لیے اداروں کے سربراہان کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ اس سے قبل وفاق نے اسپتالوں کے انتظام سے معذرت کر لی تھی۔
آم کی فصل تیار ہونے کے بعد اسے درخت سے اتارنے، پیکنگ، نقل و حمل، ٹیسٹنگ، پروسیسنگ، کیمیکل واشنگ اور برآمد کرنے کے مراحل سے 10 سے 15 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے جو ایکسپورٹ میں کمی کے بعد خطرے سے دوچار ہے۔