معاشی پالیسی ساز ان دنوں ملک پر ایک سال کی واجب الادا رقم کو لوٹانے کے لیے مزید ڈھائی ارب ڈالر کے انتظام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کوئی بھی فریق بات سننے کو تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے صورتِ حال پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
پی ٹی آئی ماضی قریب میں تین مرتبہ اسلام آباد، دو مرتبہ لاہور، صوابی، مردان، تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز اور پورے ملک میں تین مرتبہ احتجاج کی کال دے چکی ہے۔ اِن تمام احتجاجوں میں ایک بات قدرے مشترک پائی گئی ہے کہ ماسوائے دو تین چہروں کے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کسی بھی جلسے یا احتجاج میں نظر نہیں آئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کے بارے میں جو دعوے پی ٹی آئی کر رہی ہے اگر وہ صحیح ثابت ہوتے ہیں تو یقیناً آنے والے دنوں میں حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے ایئرلائن کی انتظامیہ اور وزارتِ ہوا بازی کو پابندی ختم کرنے کے فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔
پاکستان کونسل آن فارن ریلیشنز کے شریک چیئرمین اور سابق سفیر سید حسن حبیب کہتے ہیں کہ یوکرین کی جنگ نے پاکستان کی اہمیت کو کئی گنا بڑھایا ہے۔
بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پارٹی کے اندر ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے اور احتجاج کی ناکامی کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالی جا رہی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مطیع اللہ جان کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت پیر تک کے لیے ملتوی کر دی۔ عدالتی فیصلے کے بعد صحافی اب جوڈیشل کسٹڈی میں تصور ہوں گے۔
پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ پوائنٹس عبور کر گئی ہے۔ لیکن اس غیر معمولی تیزی کی وجہ کیا ہے اور اس سے عام آدمی کی زندگی پر کیا اثر پڑے گا؟ جانیے محمد ثاقب سے۔
حکومت اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو اپنی کامیابی قرار دے رہی ہے جب کہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تیزی سے عام آدمی کو کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچ رہا۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے صحافی مطیع اللہ جان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ مطیع اللہ جان اور صحافی ثاقب بشیر کو بدھ کی رات مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے اٹھایا تھا۔ وائس آف امریکہ نے ثاقب بشیر سے جاننے کی کوشش کی ہے کہ ان کے ساتھ کیا واقعات پیش آئے۔
مطیع اللہ جان کے صاحبزادے عبدالرزاق نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد کو نامعلوم گاڑی میں سوار نامعلوم افراد لے کر گئے ہیں اور ان سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہو رہا۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available