آسٹریلوی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں ذرائع ابلاغ کے کردار اور ان کے مالکان کے متعلق باقاعدہ تحقیقات کی جائیں گی۔
حکمران جماعت 'لیبر پارٹی' کی قیادت میں قائم آسٹریلوی حکومت کو ملکی ذرائع ابلاغ کے بارے میں تحقیقات کرنے کے لیے رواں برس جولائی سے دباؤ کا سامنا تھا جب برطانیہ میں منظرِ عام پر آنے والے غیر قانونی طور پر ٹیلی فون سننے سے متعلق ایک اسکینڈل نے برطانوی سیاست اور صحافت میں ہلچل پیدا کردی تھی۔
اسکینڈل کے نتیجے میں معروف میڈیا گروپ 'نیوز کارپوریشن' کو اپنا منافع بخش اور قدیم برطانوی جریدہ 'نیوز آف دی ورلڈ' بند کرنا پڑگیا تھا۔ واضح رہے کہ 'نیوز کارپوریشن' کے مالک روپرٹ مرڈوخ کا تعلق آسٹریلیا سے ہے اور وہ آسٹریلیا کے دو تہائی اخبارات اور کئی اہم ٹی وی چینلز کے مالک ہیں۔
آسٹریلیا کی وزارتِ مواصلات کے ایک ترجمان نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ مجوزہ تحقیقات کے "قواعد و ضوابط" طے کیے جارہے ہیں اور اس ضمن میں پیش رفت کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کا مقصد ذرائع ابلاغ اور ان کی ملکیت کے متعلق حقائق جانچنا ہے تاہم اس کا مقصد 'نیوز لیمیٹڈ' کو نشانہ بنانا نہیں جو آسٹریلیا میں 'نیوز کارپوریشن' کی شاخ ہے۔