کراچی —
سعودی عرب میں جہاں ایک جانب عازمین حج کو ایک شہر سے دوسرے شہرجانے آنے کے لئے جدید ترین بسوں اورتمام سہولتوں سے آراستہ ریلوے سسٹم شروع کیا گیا ہے وہیں اس بار سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ حج کے دوران بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز سے بھی مدد لی جارہی ہے۔
سعودی وزیر داخلہ و سربراہ اعلیٰ حج کمیٹی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز کی جانب سے پہلی مرتبہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر حج انتظامات کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ مقامی صحافی شاہد نعیم نے فضائیہ کے سیکورٹی کمانڈر میجر جنرل محمد الحربی کے حوالے سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بلیک ہاک کثیر المقاصد ہیلی کاپٹر ہے۔ یہ دوران حج ،راستہ بھول جانے والوں کی تلاش ، مریضو ں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے ، انہیں محفوظ جگہ منتقل کرنے، نگرانی اور سیکورٹی کے کام انجام دے رہا ہے۔
بلیک ہاک خود کار ، تیزرفتار اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے ۔ اس کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ لینڈنگ کئے بغیر فضاء میں کھڑا بھی رہ سکتا ہے۔ اس میں جی پی ایس سسٹم نصب ہے جس کی مدد سے یہ انتہائی مشکل کام بھی با آسانی انجام دیتا ہے۔ یہ بارہ افراد کو بیک وقت ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرسکتا ہے۔
سعودی وزارت نقل و حمل نے مکہ مکرمہ اور منیٰ ،عرفات اور مزدلفہ کیلئے نئی بس سروس کوٹرین سے بھی مربوط کردیا ہے ۔بس جنرل سینڈیکٹ نے مدینہ منورہ سے تقریباً ایک لاکھ 35ہزار 3سو عازمین کو منتقل کرنے کیلئے2ہزار 700 سے زائد بسوں کا بندوبست کیا ہے۔
حج موسم میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے چھوٹی گاڑیوں کا مشاعرہ مقدسہ میں داخلہ بند کرنے کے بعد سے اب تک 1750 چھوٹی گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان برائے سیکورٹی امور میجر جنرل منصور الترکی کا کہنا ہے کہ عازمین حجاج کی حفاظت کے لیے پہلے سے ترتیب دیئے گئے منصوبے پرسختی سے عملدرآمد جاری ہے۔
’کنگ ڈم آف سعودی عرب ‘ٹی وی’ چینل ٹو ‘سے وابستہ مصطفی حبیب صدیقی نے میجر جنرل منصور الترکی کے حوالے سے بتایا کہ مکہ اور دیگر مقدس مقامات پر آنے والے بیس لاکھ سے زائد عازمین حجاج کی ٹرانسپورٹیشن اولین ترجیح ہے۔انہوں نے بتایا کہ بدھ کی شام تک تقریباً 85 فیصد عازمین منِی پہنچ چکے تھے جبکہ جمعرات کو وہ عرفات کے لیے روانہ ہوں گے۔
میجر جنرل منصور الترکی نے مزید بتایا کہ24 فی صد سے زیادہ عازمین کو ٹَرین کے ذریعے مقدس مقامات تک منتقل کیا جارہا ہے جبکہ 35 فی صد کو سروس فراہم کی جارہی ہے۔41 فیصد عازمین کو عام گاڑیوں کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ جب کہ ساڑھے اٹھارہ ہزار سے زائد بسیں عازمین حج کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
سعودی وزیر داخلہ و سربراہ اعلیٰ حج کمیٹی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز کی جانب سے پہلی مرتبہ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر حج انتظامات کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔ مقامی صحافی شاہد نعیم نے فضائیہ کے سیکورٹی کمانڈر میجر جنرل محمد الحربی کے حوالے سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بلیک ہاک کثیر المقاصد ہیلی کاپٹر ہے۔ یہ دوران حج ،راستہ بھول جانے والوں کی تلاش ، مریضو ں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے ، انہیں محفوظ جگہ منتقل کرنے، نگرانی اور سیکورٹی کے کام انجام دے رہا ہے۔
بلیک ہاک خود کار ، تیزرفتار اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ ہے ۔ اس کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ لینڈنگ کئے بغیر فضاء میں کھڑا بھی رہ سکتا ہے۔ اس میں جی پی ایس سسٹم نصب ہے جس کی مدد سے یہ انتہائی مشکل کام بھی با آسانی انجام دیتا ہے۔ یہ بارہ افراد کو بیک وقت ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرسکتا ہے۔
سعودی وزارت نقل و حمل نے مکہ مکرمہ اور منیٰ ،عرفات اور مزدلفہ کیلئے نئی بس سروس کوٹرین سے بھی مربوط کردیا ہے ۔بس جنرل سینڈیکٹ نے مدینہ منورہ سے تقریباً ایک لاکھ 35ہزار 3سو عازمین کو منتقل کرنے کیلئے2ہزار 700 سے زائد بسوں کا بندوبست کیا ہے۔
حج موسم میں ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے چھوٹی گاڑیوں کا مشاعرہ مقدسہ میں داخلہ بند کرنے کے بعد سے اب تک 1750 چھوٹی گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان برائے سیکورٹی امور میجر جنرل منصور الترکی کا کہنا ہے کہ عازمین حجاج کی حفاظت کے لیے پہلے سے ترتیب دیئے گئے منصوبے پرسختی سے عملدرآمد جاری ہے۔
’کنگ ڈم آف سعودی عرب ‘ٹی وی’ چینل ٹو ‘سے وابستہ مصطفی حبیب صدیقی نے میجر جنرل منصور الترکی کے حوالے سے بتایا کہ مکہ اور دیگر مقدس مقامات پر آنے والے بیس لاکھ سے زائد عازمین حجاج کی ٹرانسپورٹیشن اولین ترجیح ہے۔انہوں نے بتایا کہ بدھ کی شام تک تقریباً 85 فیصد عازمین منِی پہنچ چکے تھے جبکہ جمعرات کو وہ عرفات کے لیے روانہ ہوں گے۔
میجر جنرل منصور الترکی نے مزید بتایا کہ24 فی صد سے زیادہ عازمین کو ٹَرین کے ذریعے مقدس مقامات تک منتقل کیا جارہا ہے جبکہ 35 فی صد کو سروس فراہم کی جارہی ہے۔41 فیصد عازمین کو عام گاڑیوں کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ جب کہ ساڑھے اٹھارہ ہزار سے زائد بسیں عازمین حج کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔