سعودی عرب میں ذی الحج کا مہینہ شروع ہوگیا ہے اور بروز بدھ17اکتوبر کو یکم ذی الحج ہے ، اس لحاظ سے حج 2012ء جمعرات 25اکتوبر کو اداکیا جائے گا جبکہ عیدالاضحی جمعہ 26اکتوبر کو منائی جائے گی۔
اس بات کا باقاعدہ سرکاری اعلان منگل کو سعودی عدالتی کونسل نے کیا۔ اعلان کے مطابق حج کا رکن اعظم ’و قوف عرفہ‘ 9ذی الحج بمطابق 25 اکتوبر کو ادا کیا جائے گا جبکہ سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے آنے والے دنیا بھر کے مسلمان26اکتوبر کو عیدالاضحی مناتے ہوئے جانور قربان کریں گے۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق رواں برس30 لاکھ پانچ سو حجاج فریضہ حج ادا کریں گے ۔اس وقت صرف مدینہ منورہ میں ہی8 لاکھ 27 ہزار دو سو 51 عازمین حج موجود ہیں ۔
سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیزاور ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے عازمین حج کو ہر طرح کی سہولیات اور ان کی راہنمائی کے لئے متعلقہ محکموں کو خصوصی ہدایات دی ہیں۔
ادھر وزیرثقافت واطلاعات ڈاکٹر عبدالعزیز بن محی الدین خوجہ کا کہنا ہے کہ ہرسال کی طرح اس سال بھی سعودی عرب سے حج کے تمام مناسک کی براہ راست ٹی وی کوریج کی جائے گی۔
سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی سے وابستہ ایک عہدیدار مصطفی حبیب صدیقی نے ریاض سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سعودی ٹی وی دنیا بھر کو حج کی نشریات بلامعاوضہ فراہم کرتا ہے۔مغربی ممالک بھی سیٹیلائٹ کے ذریعے اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
مصطفی حبیب نے سرکاری اعداووشمار کے حوالے سے بتایا کہ اب تک پاکستان سے 50ہزار عازمین حج سعودی عرب پہنچ چکے ہیں جبکہ رواں برس ایک لاکھ 65ہزار پاکستانی حجاج فریضہ حج ادا کریں گے۔پاکستان نے عازمین کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے شٹل سروس کااہتمام کیا ہے جبکہ خدام الحجاج اورحج میڈیکل مشن کو فعال کردیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں برس حرم کعبہ کے توسیع منصوبے کے باعث پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت کے عازمین حج کے لیے رہائش کا بندوبست عزیزیہ اور شیشہ میں کیاگیا ہے۔پاکستانی عازمین کے لیے ایک 63 عمارتیں مختص کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کی جانب سے نجی حج مشن کو بھی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس بات کا باقاعدہ سرکاری اعلان منگل کو سعودی عدالتی کونسل نے کیا۔ اعلان کے مطابق حج کا رکن اعظم ’و قوف عرفہ‘ 9ذی الحج بمطابق 25 اکتوبر کو ادا کیا جائے گا جبکہ سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے آنے والے دنیا بھر کے مسلمان26اکتوبر کو عیدالاضحی مناتے ہوئے جانور قربان کریں گے۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق رواں برس30 لاکھ پانچ سو حجاج فریضہ حج ادا کریں گے ۔اس وقت صرف مدینہ منورہ میں ہی8 لاکھ 27 ہزار دو سو 51 عازمین حج موجود ہیں ۔
سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیزاور ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے عازمین حج کو ہر طرح کی سہولیات اور ان کی راہنمائی کے لئے متعلقہ محکموں کو خصوصی ہدایات دی ہیں۔
ادھر وزیرثقافت واطلاعات ڈاکٹر عبدالعزیز بن محی الدین خوجہ کا کہنا ہے کہ ہرسال کی طرح اس سال بھی سعودی عرب سے حج کے تمام مناسک کی براہ راست ٹی وی کوریج کی جائے گی۔
سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی سے وابستہ ایک عہدیدار مصطفی حبیب صدیقی نے ریاض سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ سعودی ٹی وی دنیا بھر کو حج کی نشریات بلامعاوضہ فراہم کرتا ہے۔مغربی ممالک بھی سیٹیلائٹ کے ذریعے اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
مصطفی حبیب نے سرکاری اعداووشمار کے حوالے سے بتایا کہ اب تک پاکستان سے 50ہزار عازمین حج سعودی عرب پہنچ چکے ہیں جبکہ رواں برس ایک لاکھ 65ہزار پاکستانی حجاج فریضہ حج ادا کریں گے۔پاکستان نے عازمین کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے شٹل سروس کااہتمام کیا ہے جبکہ خدام الحجاج اورحج میڈیکل مشن کو فعال کردیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں برس حرم کعبہ کے توسیع منصوبے کے باعث پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارت کے عازمین حج کے لیے رہائش کا بندوبست عزیزیہ اور شیشہ میں کیاگیا ہے۔پاکستانی عازمین کے لیے ایک 63 عمارتیں مختص کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کی جانب سے نجی حج مشن کو بھی ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔