بالی ووڈایکٹریس کرینہ کپور آج کل ہواوٴں میں اڑ رہی ہیں ۔اور کیوں نہ اڑیں، اپنے خوابوں کے شہزادے سیف علی خان سے شادی اور پھر فلم ’تلاش‘ کی سپر ڈوپر کامیابی نے 2012کو کرینہ کے لئے بہت خاص جو بنادیاہے۔
سن 2000ء میں فلم ‘’ریفیوجی“ سے کیرئیر شروع کرنے والی کرینہ کا کیرئیر ’ہیروئن اور ’تلاش‘ تک آپہنچا ہے۔ آگے کرینہ کیا چاہتی ہیں ،ہر کوئی کرینہ کے بارے میں یہ جاننا چاہتا ہے ۔شایداسی وجہ سے بھارتی ٹی وی چینل ”سی این این ۔آئی بی این “ نے کرینہ سے ایک تفصیلی انٹرویو کیا جس میں کرینہ نے اپنے کیرئیر ،شادی اور ایکٹنگ اسٹائل غرض کہ ہر موضوع پرکھل کر اظہار خیال کیا ہے۔ پیش ہیں اس انٹرویو کے کچھ اقتباسات۔
کیا شادی کے بعد زندگی بدل گئی؟
کرینہ: ’’میرا نہیں خیال کہ ایسا ہے۔ میں نے ایسے شخص سے شادی کی جس سے میں محبت کرتی ہوں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ میں خود پر فخر کرتی ہوں کہ میں ایک ’شادی شدہ ورکنگ ویمن‘ ہوں۔مجھے یقین ہے کہ بہت سی شادی شدہ بھارتی خواتین ورکنگ ویمن بنا چاہتی ہیں۔میں ان سب کے لئے مثال بننا چاہتی ہوں۔ یہ دکھانا چاہتی ہوں کہ ہم خواتین گھر اور کام دونوں کو اچھے طریقے سے ایک ساتھ چلا سکتے ہیں۔‘‘
’’اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ اب زیادہ تر وہ فلموں کریں گی جس میں عورت کا رول بہت ’پاور فل‘ ہو؟‘‘
’’میں وہی فلمیں کرتی ہوں جن پر میں یقین رکھتی ہوں۔ میں نے ہمیشہ مختلف ڈائریکٹرز کے ساتھ کام کرنا پسند کیا ہے۔جیسے ریما کاگتی۔’تلاش‘ میں جو کردار میں نے ادا کیا وہ ایسا کردار ہے جو عام طور پر فلموں میں نظر نہیں آتا۔ یہ ویسا ہی کردار تھا جیسا ’وہ کون تھی‘ اور ‘جیول تھیف‘میں تھا۔میرا خیا ل ہے کہ یہ ایکٹر کا فرض ہوتا ہے کہ وہ ہر بار کچھ نیا کرنے کی کوشش کرے اور کسی ایک کردار میں قید نہ ہو جائے۔ جو ایکٹر رسک لے سکتے ہیں وہ مختلف قسم کا سینما بھی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘
’’تو کیا اب فلم بین آپ کی اداکاری کے اسٹائل میں کچھ تبدیلی دیکھیں گے؟‘‘
’’ایکٹنگ ہمیشہ سے میرا جنون رہا ہے۔۔۔ اور میں ہمیشہ ہی سے الگ الگ طرح کے کردار کرنا چاہتی تھی۔چاہے ’چنبیلی ‘ ہو یا ’دیو‘ یا ’اوم کارہ‘، ’جب وی میٹ‘ ہو یا ’ایک میں اور ایک تو‘ اور ’تلاش‘۔۔ ہمیشہ ہی میرا رول دوسرے سے مختلف رہا ہے۔ میں یہ نہیں چاہتی کہ میں خوبصورت تو بہت دکھائی دوں لیکن فلم میں میرے کرنے کے لئے کچھ نہ ہو۔ مجھے گانے پکچزائز کرانے میں بھی بہت مزہ آتا ہے مثلا’ ’چھمک چھلو‘ اور ’ باڈی گارڈ‘ ۔۔۔ لیکن میں صرف یہی نہیں چاہتی ، میرا اصل مقصد اچھا سینما کرنا ہے۔‘‘
’’میر ی خواہش ہے کہ میرا ایکٹنگ کیرئیر کبھی ختم نہ ہو اور میں 80 سال کی عمر میں بھی کام کر رہی ہوں۔ایکٹنگ میرا جنون ہے۔ ایکٹنگ ایک ایسی فیلڈ ہے جس کی کوئی حد نہیں ۔میں ایکٹنگ کرتے رہنا چاہتی ہوں اور ساتھ ہی ساتھ خوش اور سکھی عورت کے طور پر بھی جینا چاہتی ہوں۔‘‘
’’فلم ”تلاش“ میں آپ نے ایک الگ قسم کی عورت کا کردار بنھایا ہے؟‘‘
’’فلم ’چنبلی ‘ میں میں نے سیکس ورکر کا کردار ادا کیا تھا۔’تلاش‘ کی ریلیز سے پہلے ہر کوئی یہی سوال پوچھتا تھا کہ کیا یہ رو ل بھی’ چنبلی‘ جیسا ہے اور میرا جواب ہوتا تھا ’نہیں‘ ، لیکن اس سے زیادہ میں اور کچھ نہیں بتا سکتی ۔اگر آپ کسی ایک پیشے سے جڑا کردار ہی دوبارہ ادا کر رہے ہیں تو اس میں بھی آپ ورائٹی دے سکتے ہیں۔اگر آپ ’چنبلی ‘دیکھیں اور ’تلاش‘ کی ’روزی‘ کو دیکھیں تو یہ دونوں دو الگ الگ لوگ ہیں۔ ورسٹائل ایکٹر ہونے کا مطلب ہی یہ ہے کہ کردار میں رہتے ۔‘‘
’’دبنگ2‘ کا گانا ’فیوی کول‘ بھی منظرعام پر آ گیا۔ اس سے پہلے آپ نے کوئی باقاعدہ آئٹم نمبر نہیں کیاتھا، ایسا کمپی ٹیشن کے سبب تو نہیں کیا؟‘‘
’’ میں ایسا نہیں سوچتی۔ سلمان دوست ہے۔ اس کی فیملی سے میرے قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کرنا ہے، میں نے بھی ’مستی میں کرلیا‘۔ لیکن میں صرف یہی نہیں کرنا چاہتی ۔ لوگوں نے مجھے ’تلاش ‘ میں دیکھا اور اب وہ ’فیوی کول‘ دیکھیں گے، تو یہ دونوں ہی بالکل مختلف ہیں۔‘‘
’’ آپ کی شادی کو لے کر جو ہنگامہ خیزی ہوئی وہ اب تک چل رہی ہے؟‘‘
’’ہمیشہ ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔ جب میں محبت کر رہی تھی تو سب پوچھتے تھے ’شادی کب کر رہی ہو‘ ، اب شادی کر لی تو پوچھتے ہیں ’فیملی کب اسٹارٹ کرو گی‘۔‘‘
’’آنے والے نئے سال میں کیا کررہی ہیں؟‘‘
’’یہ سال عامر پر ختم ہوا۔ نیا سال عمران کے ساتھ شروع ہو گا۔ جنوری میں کرن جوہر کی فلم کی شوٹنگ شروع کروں گی جس میں میرے ساتھ عمران خان ہیں۔یہ ایک ہلکی پھلکی رومینٹک فلم ہو گی۔ پھر پرکاش جھا کی فلم ’ستیہ گرہ‘ کرنی ہے۔‘‘
سن 2000ء میں فلم ‘’ریفیوجی“ سے کیرئیر شروع کرنے والی کرینہ کا کیرئیر ’ہیروئن اور ’تلاش‘ تک آپہنچا ہے۔ آگے کرینہ کیا چاہتی ہیں ،ہر کوئی کرینہ کے بارے میں یہ جاننا چاہتا ہے ۔شایداسی وجہ سے بھارتی ٹی وی چینل ”سی این این ۔آئی بی این “ نے کرینہ سے ایک تفصیلی انٹرویو کیا جس میں کرینہ نے اپنے کیرئیر ،شادی اور ایکٹنگ اسٹائل غرض کہ ہر موضوع پرکھل کر اظہار خیال کیا ہے۔ پیش ہیں اس انٹرویو کے کچھ اقتباسات۔
کیا شادی کے بعد زندگی بدل گئی؟
کرینہ: ’’میرا نہیں خیال کہ ایسا ہے۔ میں نے ایسے شخص سے شادی کی جس سے میں محبت کرتی ہوں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ میں خود پر فخر کرتی ہوں کہ میں ایک ’شادی شدہ ورکنگ ویمن‘ ہوں۔مجھے یقین ہے کہ بہت سی شادی شدہ بھارتی خواتین ورکنگ ویمن بنا چاہتی ہیں۔میں ان سب کے لئے مثال بننا چاہتی ہوں۔ یہ دکھانا چاہتی ہوں کہ ہم خواتین گھر اور کام دونوں کو اچھے طریقے سے ایک ساتھ چلا سکتے ہیں۔‘‘
’’اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ آپ اب زیادہ تر وہ فلموں کریں گی جس میں عورت کا رول بہت ’پاور فل‘ ہو؟‘‘
’’میں وہی فلمیں کرتی ہوں جن پر میں یقین رکھتی ہوں۔ میں نے ہمیشہ مختلف ڈائریکٹرز کے ساتھ کام کرنا پسند کیا ہے۔جیسے ریما کاگتی۔’تلاش‘ میں جو کردار میں نے ادا کیا وہ ایسا کردار ہے جو عام طور پر فلموں میں نظر نہیں آتا۔ یہ ویسا ہی کردار تھا جیسا ’وہ کون تھی‘ اور ‘جیول تھیف‘میں تھا۔میرا خیا ل ہے کہ یہ ایکٹر کا فرض ہوتا ہے کہ وہ ہر بار کچھ نیا کرنے کی کوشش کرے اور کسی ایک کردار میں قید نہ ہو جائے۔ جو ایکٹر رسک لے سکتے ہیں وہ مختلف قسم کا سینما بھی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘
’’تو کیا اب فلم بین آپ کی اداکاری کے اسٹائل میں کچھ تبدیلی دیکھیں گے؟‘‘
’’ایکٹنگ ہمیشہ سے میرا جنون رہا ہے۔۔۔ اور میں ہمیشہ ہی سے الگ الگ طرح کے کردار کرنا چاہتی تھی۔چاہے ’چنبیلی ‘ ہو یا ’دیو‘ یا ’اوم کارہ‘، ’جب وی میٹ‘ ہو یا ’ایک میں اور ایک تو‘ اور ’تلاش‘۔۔ ہمیشہ ہی میرا رول دوسرے سے مختلف رہا ہے۔ میں یہ نہیں چاہتی کہ میں خوبصورت تو بہت دکھائی دوں لیکن فلم میں میرے کرنے کے لئے کچھ نہ ہو۔ مجھے گانے پکچزائز کرانے میں بھی بہت مزہ آتا ہے مثلا’ ’چھمک چھلو‘ اور ’ باڈی گارڈ‘ ۔۔۔ لیکن میں صرف یہی نہیں چاہتی ، میرا اصل مقصد اچھا سینما کرنا ہے۔‘‘
’’میر ی خواہش ہے کہ میرا ایکٹنگ کیرئیر کبھی ختم نہ ہو اور میں 80 سال کی عمر میں بھی کام کر رہی ہوں۔ایکٹنگ میرا جنون ہے۔ ایکٹنگ ایک ایسی فیلڈ ہے جس کی کوئی حد نہیں ۔میں ایکٹنگ کرتے رہنا چاہتی ہوں اور ساتھ ہی ساتھ خوش اور سکھی عورت کے طور پر بھی جینا چاہتی ہوں۔‘‘
’’فلم ”تلاش“ میں آپ نے ایک الگ قسم کی عورت کا کردار بنھایا ہے؟‘‘
’’فلم ’چنبلی ‘ میں میں نے سیکس ورکر کا کردار ادا کیا تھا۔’تلاش‘ کی ریلیز سے پہلے ہر کوئی یہی سوال پوچھتا تھا کہ کیا یہ رو ل بھی’ چنبلی‘ جیسا ہے اور میرا جواب ہوتا تھا ’نہیں‘ ، لیکن اس سے زیادہ میں اور کچھ نہیں بتا سکتی ۔اگر آپ کسی ایک پیشے سے جڑا کردار ہی دوبارہ ادا کر رہے ہیں تو اس میں بھی آپ ورائٹی دے سکتے ہیں۔اگر آپ ’چنبلی ‘دیکھیں اور ’تلاش‘ کی ’روزی‘ کو دیکھیں تو یہ دونوں دو الگ الگ لوگ ہیں۔ ورسٹائل ایکٹر ہونے کا مطلب ہی یہ ہے کہ کردار میں رہتے ۔‘‘
’’دبنگ2‘ کا گانا ’فیوی کول‘ بھی منظرعام پر آ گیا۔ اس سے پہلے آپ نے کوئی باقاعدہ آئٹم نمبر نہیں کیاتھا، ایسا کمپی ٹیشن کے سبب تو نہیں کیا؟‘‘
’’ میں ایسا نہیں سوچتی۔ سلمان دوست ہے۔ اس کی فیملی سے میرے قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کرنا ہے، میں نے بھی ’مستی میں کرلیا‘۔ لیکن میں صرف یہی نہیں کرنا چاہتی ۔ لوگوں نے مجھے ’تلاش ‘ میں دیکھا اور اب وہ ’فیوی کول‘ دیکھیں گے، تو یہ دونوں ہی بالکل مختلف ہیں۔‘‘
’’ آپ کی شادی کو لے کر جو ہنگامہ خیزی ہوئی وہ اب تک چل رہی ہے؟‘‘
’’ہمیشہ ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔ جب میں محبت کر رہی تھی تو سب پوچھتے تھے ’شادی کب کر رہی ہو‘ ، اب شادی کر لی تو پوچھتے ہیں ’فیملی کب اسٹارٹ کرو گی‘۔‘‘
’’آنے والے نئے سال میں کیا کررہی ہیں؟‘‘
’’یہ سال عامر پر ختم ہوا۔ نیا سال عمران کے ساتھ شروع ہو گا۔ جنوری میں کرن جوہر کی فلم کی شوٹنگ شروع کروں گی جس میں میرے ساتھ عمران خان ہیں۔یہ ایک ہلکی پھلکی رومینٹک فلم ہو گی۔ پھر پرکاش جھا کی فلم ’ستیہ گرہ‘ کرنی ہے۔‘‘