لندن —
سائنس نے بالعموم اور ٹیکنالوجی بالخصوص جن شعبوں میں قابل قدر تبدیلیاں لائی ہیں ان میں طب کا شعبہ سرفہرست ہے۔
نت نئی ایجادات کی بدولت آج صحت کے شعبے میں جدید ترین سہولیات دستیاب ہیں۔ طب کی دنیا میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک نئی خبر یہ ہے کہ بہت جلد ایک برطانوی اسپتال مریضوں سےمشاورت کےلیےاسکائپ ویڈیو کالنگ متعارف کروا رہا ہے۔
برطانوی قومی ادارہ صحت این ایچ ایس کے مینیجرز نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسپتال مریضوں سے مشاورت کرنے کے لیے اسکائپ ویڈیو کالنگ استعمال کرنے پرغورکر رہا ہے اور جلد ہی ڈاکٹرز مریضوں کا علاج ان کے گھر اور دفاتر میں کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
ٹیلی گراف کی خبر کے مطابق ہائی ٹیک منصوبے کی منظوری ملنے کے بعد 'یونیورسٹی اسپتال آف نارتھ اسٹیفورڈ' یورپ کا پہلا اسپتال کہلائے گا جہاں معالجین اسکائپ کے ذریعے مریضوں کو طبی مشورہ فراہم کر سکیں گے۔
این ایچ ایس کے عہدیداروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اسکائپ ویڈیو سروس کے ذریعے مریضوں کا قیمتی وقت بچانے اور پارکنگ کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی آن لائن ویڈیو کالنگ کی سہولت استعمال کرنے سے آوٹ پیشنٹ مریضوں کے اپائنمنٹس میں 35 فیصد تک کمی لائی جا سکتی ہے ۔
اسٹیفورڈ شائر اسپتال کے مجوزہ منصوبے میں ڈاکٹروں کی طرف سے بذریعہ ای میل مریضوں سے مشاورت اور نسخے دئیے جانے کی تجویز بھی شامل ہے لیکن ایسے مریض جنھیں روبرو دیکھنے اور ڈاکٹری معائنے کی ضرورت ہوگی انھیں فوری طور پر اسپتال میں طلب کیا جائے گا۔
اسپتال مینجرز کا کہنا ہے کہ اس سہولت سے سالانہ تقریباً 180,000مریض استفادہ کر سکیں گے۔
مذکورہ منصوبے کا کاروباری اداروں اور ہیلتھ ورکرز کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے جبکہ ہیلتھ واچ سے منسلک این سیمے نے کہا کہ ’’اگر مریض اس نظام کو استعمال کرنے کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہیں تو یہ ایک عمدہ منصوبہ ثابت ہو گا‘‘۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ عمر رسیدہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کو نظر میں رکھتے ہوئے اس نظام کو صرف نوجوانوں تک محدود نہیں ہونا چاہیئے۔
بتایا گیا ہے کہ شمالی ویلز کا ایک اسپتال پہلے ہی اسکائپ کا استعمال کر رہا ہے لیکن اس کے ذریعے نرسیں گھر میں ڈائیلسز کرنے والے مریضوں کی نگرانی کرتی ہیں ۔
ادھر چیف ایگزیکٹیو مارک ہیکٹ نے کہا کہ کچھ مریضوں کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا آتا ہے یہ طریقہ بالخصوص پچاس برس سے کم عمرلوگوں کے لیے زیادہ مناسب رہے گا جنھیں دفتری اوقات میں ڈاکٹر سے معائنے کے لیے وقت نکالنا پڑتا ہے،ڈاکٹر کےآفس کے چکر سے بچنے کے لیے یہ ایک دانشمندانہ طریقہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اسپتال انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اسکائپ کے ذریعے مریضوں سے مشاورت کرنے کا اقدام اسپتال کے اس منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد ڈاکٹرز کی کارکردگی کوبہتر بنانا اور اسپتال سے مریضوں کے دباؤ کو کم کرنا ہے ۔
نت نئی ایجادات کی بدولت آج صحت کے شعبے میں جدید ترین سہولیات دستیاب ہیں۔ طب کی دنیا میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک نئی خبر یہ ہے کہ بہت جلد ایک برطانوی اسپتال مریضوں سےمشاورت کےلیےاسکائپ ویڈیو کالنگ متعارف کروا رہا ہے۔
برطانوی قومی ادارہ صحت این ایچ ایس کے مینیجرز نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسپتال مریضوں سے مشاورت کرنے کے لیے اسکائپ ویڈیو کالنگ استعمال کرنے پرغورکر رہا ہے اور جلد ہی ڈاکٹرز مریضوں کا علاج ان کے گھر اور دفاتر میں کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
ٹیلی گراف کی خبر کے مطابق ہائی ٹیک منصوبے کی منظوری ملنے کے بعد 'یونیورسٹی اسپتال آف نارتھ اسٹیفورڈ' یورپ کا پہلا اسپتال کہلائے گا جہاں معالجین اسکائپ کے ذریعے مریضوں کو طبی مشورہ فراہم کر سکیں گے۔
این ایچ ایس کے عہدیداروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اسکائپ ویڈیو سروس کے ذریعے مریضوں کا قیمتی وقت بچانے اور پارکنگ کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی آن لائن ویڈیو کالنگ کی سہولت استعمال کرنے سے آوٹ پیشنٹ مریضوں کے اپائنمنٹس میں 35 فیصد تک کمی لائی جا سکتی ہے ۔
اسٹیفورڈ شائر اسپتال کے مجوزہ منصوبے میں ڈاکٹروں کی طرف سے بذریعہ ای میل مریضوں سے مشاورت اور نسخے دئیے جانے کی تجویز بھی شامل ہے لیکن ایسے مریض جنھیں روبرو دیکھنے اور ڈاکٹری معائنے کی ضرورت ہوگی انھیں فوری طور پر اسپتال میں طلب کیا جائے گا۔
اسپتال مینجرز کا کہنا ہے کہ اس سہولت سے سالانہ تقریباً 180,000مریض استفادہ کر سکیں گے۔
مذکورہ منصوبے کا کاروباری اداروں اور ہیلتھ ورکرز کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے جبکہ ہیلتھ واچ سے منسلک این سیمے نے کہا کہ ’’اگر مریض اس نظام کو استعمال کرنے کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہیں تو یہ ایک عمدہ منصوبہ ثابت ہو گا‘‘۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ عمر رسیدہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کو نظر میں رکھتے ہوئے اس نظام کو صرف نوجوانوں تک محدود نہیں ہونا چاہیئے۔
بتایا گیا ہے کہ شمالی ویلز کا ایک اسپتال پہلے ہی اسکائپ کا استعمال کر رہا ہے لیکن اس کے ذریعے نرسیں گھر میں ڈائیلسز کرنے والے مریضوں کی نگرانی کرتی ہیں ۔
ادھر چیف ایگزیکٹیو مارک ہیکٹ نے کہا کہ کچھ مریضوں کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا آتا ہے یہ طریقہ بالخصوص پچاس برس سے کم عمرلوگوں کے لیے زیادہ مناسب رہے گا جنھیں دفتری اوقات میں ڈاکٹر سے معائنے کے لیے وقت نکالنا پڑتا ہے،ڈاکٹر کےآفس کے چکر سے بچنے کے لیے یہ ایک دانشمندانہ طریقہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اسپتال انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اسکائپ کے ذریعے مریضوں سے مشاورت کرنے کا اقدام اسپتال کے اس منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد ڈاکٹرز کی کارکردگی کوبہتر بنانا اور اسپتال سے مریضوں کے دباؤ کو کم کرنا ہے ۔