رسائی کے لنکس

انڈا شاید دل کی صحت کے لیے اتنا برا نہیں: محققین


محققین نے اندازہ لگایا کہ بار بار انڈے کھانا دل کی بیماریوں کے خطرے کو نہیں بڑھاتا ہے حتیٰ کہ ہائی کولسٹرول کے لیے زیادہ حساس افراد کو بھی غذائی کولسٹرول سے دل کی بیماریوں کا خطرہ نہیں تھا۔

ایسٹرن فن لینڈ یونیورسٹی کی طرف سے کی جانے والی ایک تحقیق کچھ نئی معلومات لے کر سامنے آئی ہے جس میں غذائی ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ ہائی کولسٹرول والی غذائیں ہمیشہ دل کی بیماریوں کا باعث نہیں بنتی ہیں۔

فن لینڈ یونیورسٹی میں ایپی ڈیمیولوجی کے شعبے سے منسلک ماہرین کی ٹیم نے کہا کہ غذائی کولسٹرول کی تھوڑی زیادہ مقدار یا خاص طور پر ہر روز ایک انڈا کھانے سے 'کورونری ہارٹ ڈیزیز' یا دل کی شریانوں کی بیماریوں کا خطرہ نہیں تھا۔

انڈا غذائی کولسٹرول کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اس تحقیق کا مقصد انڈا کھانے اور دل کو خون پہنچانے والی شریان کی موٹائی کے خطرے کے درمیان تعلق کی چھان بین کرنا تھا۔

محققین نے کہا کہ کولسٹرول کی مقدار اور دل کی بیماریوں کےخطرے کے درمیان تعلق کےحوالے سے ہمارے پاس بہت زیادہ معلومات نہیں ہیں۔

تاہم ہمارے مطالعے کے نتائج سے یہ وضاحت ہوتی ہے کہ عام آبادی میں خون میں کولسٹرول کی سطح پر غذائی کولسٹرول کے اثرات معمولی ہیں۔

یہ مطالعہ سائنسی جریدہ 'امریکن جرنل آف کلینکل نیوٹریشن' میں شائع ہوا جس میں محققین کی طرف سے 1032صحت مند مردوں کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا جن کی عمریں 42 سال سے 60 برس کے درمیان تھیں۔

اوسطا 21 سالہ فالو اپ کے دوران 32 فیصد مردوں میں ApoE4 نامی جین کا پتا چلا جبکہ 230 مرد دل کی شریانوں کی بیماری میں مبتلا ہوگئے تاہم محققین کی طرف سے انڈے یا کولسٹرول کھانے کو دل کی بیماریوں کےخطرے کے ساتھ منسوب نہیں کیا جارہا تھا۔

محققین نے اندازہ لگایا کہ بار بار انڈے کھانا دل کی بیماریوں کے خطرے کو نہیں بڑھاتا ہے حتیٰ کہ ( اے پی او ای فور) جینز کے ساتھ ہائی کولسٹرول کے لیے زیادہ حساس افراد کو بھی غذائی کولسٹرول سے دل کی بیماریوں کا خطرہ نہیں تھا ۔

اس کے علاوہ محققین کو دل کو خون پہنچانے والی شریان کی اندرونی دیواروں کی موٹائی اورکولسٹرول کھانے کے درمیان کوئی تعلق نہیں ملا۔

تحقیق کے مطابق اوسطا مردوں نے ہر ہفتے کولسٹرول کی تقریبا 2,800 ملی گرام مقدار لی تھی یعنی بنیادی طور پر ہر ہفتے تقریبا چار انڈے کھائے تھے۔

محققین نے جب دل کی بیماریوں کے دیگر عوامل مثلا شرکاء کی عمر، تعلیم، تمباکو نوش اور وزن کو نتائج میں شامل کر کے دیکھا تو اس کے بعد بھی کولسٹرول کی کھپت اور دل کی بیماریوں کے درمیان کوئی تعلق ظاہر نہیں ہوا۔

تحقیق کے سینئر مصنف پروفیسر جرکی ورٹانن نے کہا کہ یہ اچھی طرح سے قبول کر لیا گیا ہے کہ کولسٹرول دل کی صحت میں ایک اہم کردار اداکرتا ہے۔

ان کے بقول ''ایسا لگتا ہے کہ کولسٹرول کی اعتدال پسند مقدار کھانے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ نہیں بڑھتا ہے۔''

انھوں نے مزید کہا کہ انڈا جو دیگر ٹھوس غذائی اجزاء مثلا پروٹین اور پوٹاشیم سے بھر پور ہے کولسٹرول کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر مکمل طور پر برا نہیں ہوسکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG