رسائی کے لنکس

شبیر بلوچ دو سال سے لاپتا، اہل خانہ کی بھوک ہڑتال


شبیر بلوچ دو سال سے لاپتا، اہل خانہ کی بھوک ہڑتال
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:22 0:00

شبیر بلوچ کو سیکورٹی فورسز 4 اکتوبر 2016 میں بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے گورکوپ سے اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئیں تھیں، جس کے بعد سے وہ لاپتا ہے۔ شبیر کے اہل خانہ نے اس کی بازیابی کے لیے علامتی بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔

سال 2016ء میں لاپتا ہونے والے شبیر بلوچ کے اہل خانہ نے ان کی بازیابی کے لیے ایک ہفتے کی علامتی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
شبیر بلوچ کی بہن سیما بلوچ اور بیوی زرینہ بلوچ اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ آواران سے 6 سو کلو میٹر کا سفر طے کر کے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں احتجاج کر رہی ہیں۔
سیما بلوچ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ شبیر اپنے گھر والوں کے ساتھ رشتے داروں سے ملنے کے لیے ضلع کیچ گئے تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے 4 اکتوبر 2016 کو ضلع کیچ کے علاقے گورکوپ میں آپریشن کے دوران شبیر کو حراست لیا تھا۔
رپورٹ مرتضیٰ زہری، کوئٹہ
XS
SM
MD
LG