آسٹریلیا کے صف اول کے اخبارات نے پیر کو بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بالکل ایک جیسا صفحہ اول شائع کیا۔ خاص بات یہ تھی کہ اس صفحے پر کوئی خبر نہیں تھی۔ یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ خبر تو تھی لیکن لکھی ہوئی نہیں تھی۔ دراصل یہ آزادی صحافت پر پابندی کے خلاف منظم احتجاج تھا۔
ہر اخبار کے پہلے صفحے پر سطریں گویا مارکر سے سیاہ کی گئی تھیں اور سرخ دائرہ بناکر اوپر لکھا گیا سیکرٹ یعنی خفیہ۔ اخبار دی آسٹریلین کا لے آؤٹ تھوڑا سا مختلف تھا جس پر ایک تصویر کی جگہ بھی چھوڑی گئی تھی لیکن وہ بھی سیاہ تھی۔
اخبارات کے علاوہ ٹی وی چینلوں پر ایک اشتہار بھی نشر کیا جارہا ہے جس میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ جب حکومت سچ بولنے سے روکتی ہے تو وہ آپ سے کیا چھپانا چاہتی ہے؟
میڈیا گروپس آسٹریلیا میں قومی سلامتی کے نئے قوانین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ صحافیوں کا کہنا ہے کہ زباں بندی کی روایت قائم ہونے سے ان کے لیے رپورٹنگ کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
جون میں آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے دفتر اور ایک صحافی کے گھر پر پولیس کے چھاپوں پر شدید احتجاج کیا گیا تھا۔ صحافتی تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ چھاپے ان رپورٹس کے بعد مارے گئے جنھیں وسل بلوورز یعنی غلط کاموں کی خبر دینے والوں کے حوالے سے شائع کیا گیا تھا۔
ان میں سے ایک خبر آسٹریلوی فوج کے جنگی جرائم اور دوسری خبر حکومت کی جانب سے شہریوں کی جاسوسی سے متعلق تھی۔
حکومت کہتی ہے کہ وہ آزادی صحافت کا احترام کرتی ہے لیکن قانون سے بالا کوئی نہیں۔ اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ چھاپوں کے نتیجے میں تین صحافیوں کے خلاف مقدمات قائم کیے جاسکتے ہیں۔