عالمی تجارت کی غیر یقینی صورتحال میں بدھ کو روسی تیل کی درآمد پر امریکی پابندی اور روس کی جانب سے یوکرین کے شہریوں کے انخلا کے لیے سیز فائر کے اعلان کے بعد تیل کی عالمی قیمت 125ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔
بعض تاجروں حلقوں کا خیال تھا کہ روسی تیل کی درآمدپر امریکی پابندی سے اس کی قلت کی صورتحال مزید خراب نہیں ہو گی اور اس کا قیمتوں پر کوئی اثرنہیں پڑے گا۔ اور بعض خبروں کے مطابق، یوکرین بھی نیٹو کی رکنیت کا مزید خواہاں نہیں رہ جس سے تیل کی قیمتوں میں کسی حد تک ٹھہراو آنے لگا۔ تیل بروکر کمپنی پی وی ایم کے تاماس ورگا نے یوکرین کی نیٹو کی رکنیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ " شاید یہی اپنا کردار ادا کررہا ہے۔"
انھوں نے مزید کہا کہ "یہ احساس کہ امریکی درآمدی پابندی کی وجہ سے شاید تیل کی رسد مزید خراب نہیں ہو گی جس کی وجہ سے منافع کمانے کا ایک مقابلہ شروع ہو گیا تھا ۔"
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق صبح گیارہ بجے تک برینٹ خام تیل کی قیمت میں 1.8فیصد یا2.27ڈالر فی بیرل کم ہوکر 125.7ڈالر فی بیرل پر آچکی تھی۔ اس سے پہلے یہ قیمت 131ڈالر سے اوپر تک چلی گئی تھی، جس کے بعد3.9ڈالر کم ہوکر 120.51ڈالر پر بھی آگئی تھی۔
گزشتہ ہفتے توانائی کی بین الااقوامی ایجنسی کے سربراہ نےایجنسی کے اس فیصلے کا حوالہ دیا تھاکہ ان کے پاس موجود 60ملین بیرل تیل کے ذخائر کو روس کے حملے کے بعد سپلائی میں آنے والی رکاوٹوں کی تلافی کے لیے فوری طور پر جاری کردیا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو مزید بھی جاری کیا جاسکتا ہے۔
امریکی فیصلے کے بعد برطانیہ نے بھی منگل کو کہا کہ ہے کہ وہ روسی درآمدات کو مرحلہ وار ختم کردے گا جبکہ تیل کمپنی شیل نے بھی کہا ہےکہ وہ روسی خام تیل کی خریداری بند کردے گا۔ادھر جے پی مورگن نےاندازہ لگایا ہے کہ روس اپنے سمندری تیل کا تقریباً 70فیصد فروخت کے لیے خریداروں کی تلاش میں ہے جبکہ ابھی تک کوئی اس سے تیل نہیں خرید رہا۔
تیل کی ممکنہ قلت میں اضافی تیل کی فراہمی کا ایک ممکنہ ذریعہ ایران ہے ،جو کئی مہینوں سے مغربی طاقتوں کے ساتھ ایک معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت میں مصروف ہے ۔ جس کےتحت جوہری پروگرام کو روکنے کے بدلے میں ایران پر سے پابندیاں ہٹالی جائیں گی۔
تیل کی سپلائی میں کمی کی تشویش کے درمیان کچھ ایسی نشانیاں بھی ہیں کہ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں ابھی خام تیل کی کمی نہیں۔منگل کو ایک صنعتی گروپ امریکن پیڑولیم انسٹیٹوٹ کے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ امریکی خام تیل کے ذخائر میں حال ہی میں 2.8ملین بیرل کا اضافہ ہوا ہے ۔
خبر کے لیے مواد خبررساں ادارے رائیٹرز سے لیا گیا ہے۔