رسائی کے لنکس

افغانستان: طالبان کی فوجی عدالت نے ناقد صحافی کو سزا سنا دی


فائل: اے پی
فائل: اے پی

افغانستان کی ایک عدالت نے سماجی میڈیا پر طالبان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے اور جاسوسی کے الزام میں ایک صحافی کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے تاہم طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ انھیں یہ سزامجرمانہ بدسلوکی کی بنا پر سنائی گئی ہے۔

اسلام آباد سے ایاز گل کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں ایک شاعر اور ریڈیو نوروز کے رپورٹر خالد قادری مارچ کے وسط میں گرفتاری کے بعد سے زیر حراست تھے ۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹ( آئی ایف جے) نے جمعرات کو جاری ایک بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ ان پر طالبان کی ایک فوجی عدالت نے گزشتہ ہفتے مقدمہ چلایا اور سزا سنائی تاہم طالبان اس کی تردید کرتے ہیں۔

آئی ایف جے کا کہنا ہے کہ نوجوان صحافی پر فیس بک پر اپنی ریڈیو نشریات سمیت طالبان کے خلاف تنقیدی مواد جاری کرنے کا الزام تھا اور قادری کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں وہ عدالت کو بتارہے ہیں کہ ’’ مجھے اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے اور میں نے فیس بک سے اپنی وہ پوسٹیں مٹادی ہیں‘‘۔

آئی ایف جےنے اس کی مذمت کی ہے اور اسے من مانی سزا قرار دیتے ہوئے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ آزادانہ رپورٹنگ سے روکنے کے لیے صحافیوں پر ظلم وستم بند کرے۔ گزشتہ اگست میں افغانستان میں طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد یہ پہلا مقدمہ ہے جو کسی صحافی کے خلاف فوجی عدالت میں چلایا گیا ۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو صحافی کی سزا کی تصدیق کی لیکن اصرار کیا کہ قادری کی گرفتاری کا تعلق ان کی صحافت سے نہیں اور نہ ہی ان پر مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا گیا۔مجاہد نے وائس آف امریکہ کی افغان سروس سے بات کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہر ات کی ایک سول عدالت نے قادری کو مجرمانہ سرگرمیوں کی سزا سنائی ہے لیکن ان کی سرگرمی کیا تھی ؟ترجمان نے اس کی وضاحت نہیں کی۔

آئی ایف جے نے کہا کہ طالبان کے دور میں افغان صحافیوں کو مسلسل سخت پابندیوں، آزادی کے لیے خطرات اور من مانی گرفتاریوں کا سامنا ہے۔تنظیم نے طالبان سے صحافی کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

طالبان کا اصرار ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے افغانستان میں میڈیا کی سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہیں لیکن تقریبا نو ماہ قبل اسلام پسند گروپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ایک اندازے کے مطابق ایک ہزار صحافی دھمکیوں ، میڈیا پر سخت پابندیوں اور معاشی بدحالیوں کا حوالہ دے کر ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔

دریں اثنا امریکی کمیشن برائے بین الااقوامی مذہبی آزادی نے جمعرات کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ طالبان مذہبی اقلیتوں پر ظلم وستم جاری رکھے ہوئے ہیں اور افغان اسلامی قانون یا شریعت کی اپنی سخت تشریح کے مطابق سزا دے رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG