روس اور چین نے جمعہ کو دونوں ممالک کے درمیان سڑک پر پہلے پل کی نقاب کشائی کی۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یوکرین پر مغرب کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے بعد روس نے ایشیا کو اپنا محور بنا رکھا ہے۔
دریائے آمور پر ایک کلومیٹر لمبا پل مشرقی روس کے دور دراز کے شہر بلاگووشینسک کو شمالی چین کے ہیہی شہر سے ملاتا ہے۔
پل کی تعمیر دو سال قبل مکمل ہوئی تھی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس کا افتتاح ملتوی کردیا گیا تھا۔
جمعہ کو بلاگووشینسک میں ایک تقریب کے دوران، ٹرکوں کے گزرنے کے ساتھ ہی پل کو مال بردار ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ اس موقع پر آتش بازی کا اہتمام کیا گیا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، دو رویہ ٹریفک لین پر مشتمل، پل کی لاگت تقریباً 19 بلین روبل ہے جو 328 ملین امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
سرد جنگ کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ تلخ تعلقات رکھنے والے دو دشمن ملکوں روس اور چین نے گزشتہ برسوں کے دوران سیاسی اور اقتصادی تعاون کو بڑھایا ہے کیونکہ دونوں کی خواہش ہے کہ وہ امریکہ کے عالمی سطح کے غلبے کے مقابلے میں ایک توازن پیدا کر سکیں۔
روس اور چین کے درمیان 1980 کی دہائی میں تعلقات میں بہتری کے بعد آپس کی تجارت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان چار ہزار دو سو پچاس کلومیٹر سرحد موجود ہے۔
(خبر کا مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا)