بھارت کی ایک عدالت نے بالی وڈ اداکارہ جیکلین فرنینڈز کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
بھارتی اخبار 'دی اکنامک ٹائمز' کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے پیر کو اداکارہ جیکلین فرنینڈز کی 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت دی۔
ایڈیشنل سیشن جج شیلیندر ملک نے اداکارہ کو 50 ہزار وپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
اکتیس اگست کو جج نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے دائر سپلمنٹری چارج شیٹ کا نوٹس لیتے ہوئے جیکلین کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
ای ڈی اس معاملے پر اداکارہ سے کئی بار پوچھ گچھ کر چکی ہے اور ادارے کی طرف سے عدالت میں دائر درخواست میں اداکارہ کو نامزد بھی کیا جا چکا ہے۔
ای ڈی کے مطابق تحقیقات کے دوران جب جیکلین فرنینڈز سے تفتیش کی گئی تھی تو انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں سکیش چندرشیکھر نے تحائف دیے تھے۔
تحقیقاتی ادارے کے مطابق سکیش چندرشیکھر نے جیکولین فرنینڈس کو لگ بھگ پانچ کروڑ 71 لاکھ روپے کے تحائف دیے جن میں گاڑیاں، ہیروں سے مزین زیورات، ایک گھوڑا، تین بلیاں اور دیگر قیمتی اشیا شامل ہیں۔
سکیش چندر سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ ان کا تعلق بھارت کے شہر چنئی کے بااثر سیاسی خاندان سے ہے۔
خیال رہے کہ جیکلین فرنینڈزسری لنکا کی شہری ہیں جب کہ انہوں نے بالی وڈ میں اپنے کریئر کا آغاز 13 برس قبل کیا تھا۔
منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ آٹھ افراد کو گرفتار کر چکا ہے جن میں سکیش چندراشیکھر اور اُن کی اہلیہ ماریہ پاؤل بھی شامل ہیں۔