رسائی کے لنکس

سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کی جیت: کھلاڑیوں اور صارفین کے دلچسپ تبصرے


CRICKET-PAK-ENG-T20
CRICKET-PAK-ENG-T20

ویب ڈیسک۔ انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان سات میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کا پہلا حصہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان کی جیت پر اختتام پذیر ہوا، میزبان ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کو سیریز کے چوتھے میچ میں تین رنز سے شکست دے کر فتح حاصل کی۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی پاکستان نے سات میچز کی سیریز دو دو سے برابر بھی کرلی، اور اپنے دو سوویں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کو بھی یادگار بنادیا۔ کراچی میں مسلسل چوتھے ہاؤس فل کراؤڈ کے سامنے پاکستان کی یہ کامیابی تماشائیوں کو برسوں یاد رہے گی۔

انگلش اننگز میں ایک وقت پاکستان کا پلڑا بھاری تھا تو ایک موقع پر لگ رہا تھا جیسے مہمان ٹیم میچ جیت کر سیریز میں برتری حاصل کرنےمیں کامیاب ہوجائے گی۔

لیکن سیریز میں پہلی مرتبہ پاکستانی فیلڈرز نے بالرز کی مدد کرتے ہوئے انگلینڈ کو یقینی فتح سے محروم کردیا، جس وقت انگلش ٹیم کو جیت کے لیے زیادہ گیندوں پر کم رنز درکار تھے، حارث روؤف کی دو گیندوں پر دو کٹوں نےمیچ کا پانسہ پلٹ دیا۔

حارث روؤف کو ان کی شاندار کارکردگی پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا، سیریز کے باقی تینوں میچز کے لیے دونوں ٹیمیں اب لاہور کا رخ کریں گی جہاں قذافی اسٹیڈیم میں پانچواں میچ 28 ستمبر کو ، چھٹا 30 ستمبر کو او ر 2 اکتوبر کوساتواں اور آخری میچ کھیلا جائے گا۔

محمد رضوان کے 88 رنز اور آصف علی کے دو چھکوں کی بدولت پاکستان نے 4 وکٹ پر 166 رنز بنائے

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلش کپتان معین علی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، لیکن پاکستانی کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے 97 رنز کے اوپننگ اسٹینڈ نے پاکستان کی پوزیشن مستحکم کردی۔

28 گیندوں پر 36 رنز بنانے کے بعد جب بابر اعظم آؤٹ ہوئے تو ان کی جگہ شان مسعود آئے جنہوں نے 19 گیندوں پر 21 رنز کی اننگز تو کھیلی لیکن گزشتہ میچ کے برعکس وہ بجھے بجھے نظر آئے۔

شان مسعود کے بعد خوش دل شاہ کو بھیجا گیا لیکن وہ اسکور میں صرف دو رنز کا اضافہ ہی کرسکے، ایسے میں محمد رضوان نے اسکور بورڈ کو رکنے نہ دیا اور 67 گیندوں پر 88 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔

اننگز کے آخری اوور میں پاکستانی وکٹ کیپر کے آؤٹ ہونے کے بعد آصف علی بیٹنگ کے لیے آئے جنہوں نے تین گیندوں پر 13 رنز بناکر پاکستان کا اسکور 20 اوورز کے اختتام پر 4 وکٹ کے نقصان پر 166 رنز تک پہنچا دیا۔

آصف علی کی اننگز میں دو بلند و بالا چھکے شامل تھے، انگلینڈ کے ریس ٹوپلی دو اور ڈیوڈ ولی اور لیئم ڈوسن ایک ایک وکٹ کے ساتھ قابل ذکر بالر رہے۔

انگلش ٹیم آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی، 14 رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے

سیریز میں دو مرتبہ دو سو سے زائد رنز اسکور کرنے والی انگلش ٹیم کے لیے 167 رنز کا ہدف تو زیادہ نہیں تھا لیکن یکے بعد دیگرے فل سالٹ، الکس ہیلز اور ول جیکس کے آؤٹ ہونے کے بعد مہمان ٹیم دباؤ میں آگئی۔

صرف 14 رنز پر ان کے تین کھلاڑیو پویلین لوٹ چکے تھے لیکن بین ڈکٹ اور ہیری بروک نے بدستور جارحانہ کھیل جاری رکھا اور اسکور کو آٹھویں اوور میں 87 رنز تک پہنچادیا۔

بین ڈکٹ کے 33 رنز بناکر واپس پویلین جانے کے بعد انگلش کپتان معین علی وکٹ پر آئے، اور انہوں نے ہیری بروک کے ساتھ مل کر اسکور کو 14ویں اوور میں 106 تک پہنچادیا۔

معین علی 20 گیندوں پر 29 رنز بنانے کے بعد ایک بڑا شاٹ کھیلتے ہوئے بولڈ ہوئے، جبکہ ہیری بروک جن کا ایک کیچ پاور پلے میں محمد نواز نے گرایا تھا، وہ 29 گیندوں پر 34 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

ایسے میں لیئم ڈوسن نے ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور محمد حسنین کے آخری اوور میں 24 رنز بٹورے جس کے بعد انگلش ٹیم میچ میں واپس آگئی، انہوں نے اننگز کے 18ویں اوور میں چار چوکے اور ایک چھکا مار کر پاکستان ٹیم کو تقریبا میچ سے آؤٹ کردیا۔

میچ کے آخری دو اوورز میں انگلینڈ کو جیت کے لیے صرف نو رنز درکار تھے، لیکن حارث روف نے 17 گیندوں پر 34 رنز بنانے والے لیئم ڈوسن کو اپنے اوور کی تیسری،اور اولی اسٹون کو چوتھی گیند پر آؤٹ کرکے انگلینڈ کو مشکل میں ڈال دیا۔

آخری اوور میں انگلینڈ کی ٹیم فتح سے چار رنز جبکہ پاکستان ٹیم ایک وکٹ دور تھی، جو شان مسعود کی شاندار فیلڈنگ کی بدولت پاکستان کو چار گیندوں قبل ہی مل گئی ، لاسٹ مین ریس ٹوپلی کے رن آؤٹ ہوتے ہی انگلش ٹیم 163 رنز پر آؤٹ ہوگئی، اور پاکستان ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین رنز سے میچ جیت لیا۔

حارث رووف 32 رنز کے عوض تین اور محمد نواز 35 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے سب سے کامیاب بالر رہے، جبکہ محمد حسنین نے دو اور محمد وسیم جونئیر نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

اب میں سانس لے سکتی ہوں، پاکستان کی کامیابی پر سوشل میڈیا صارفین کا دلچسپ تبصرہ

سوشل میڈیا پر صارفین کے ساتھ ساتھ سابق و موجودہ کھلاڑیوں نے پاکستان کی جیت کا جشن اپنے اپنے انداز میں منایا، سابق ویسٹ انڈین کرکٹر اور مبصر این بشپ نے ٹوئیٹ میں حارث روؤف کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے محمد حسنین کے اوور کے بعد ٹی وی ہی بند کردیا تھا لیکن پاکستان نے شاندار کم بیک کرکے میچ جیتا۔

قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان جو انجری کی وجہ سے اب تک سیریز میں ایک میچ بھی نہیں کھیل سکے، انہوں نے آصف علی کے چھکوں ، محمد حسنین کے نئے گیند سے اسپیل، افتخار احمد کی آف اسپین ، محمد نواز کے جگرے ، وسیم جونئیر کی اسپرٹ اور حارث روؤف کی بالنگ کی تعریف کی۔

فاسٹ بالر شاہنواز داہانی جو اس میچ میں فائنل الیون کا حصہ نہیں تھے، انہوں نے بھی سوشل میڈیا پر حارث روؤف کی تصویر شئیر کرتے ہوئے ان کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا۔

باسط سبحانی نے پاکستان کی جیت کا کریڈٹ بابر اعظم کی شاندار کپتانی کے ساتھ ساتھ آصف علی، محمد نواز اور حارث روؤف کی کارکردگی کودیا۔

سنسی خیز مقابلے سے فارغ ہونے کے بعد صارف شازیہ حسن کا کہنا تھا کہ اس میچ کے بعد اب وہ سانس لے سکتی ہیں۔

جبکہ رضوان علی کا کہنا تھا کہ یہ ٹیم پاکستان ہے، آئندہ کبھی بابر اعظم اور ان کی ٹیم کو کھیل سے باہر نہ سمجھنا۔

عامر ملک نامی صارف کے خیال میں پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ کو محمد حسین کو سمجھانا چاہئے کہ ایک خراب اوور کسی بھی بالر کے حصے میں آسکتا ہے۔

جب کہ عمران صدیق نے تو ایک ایسی تصویر شئیر کی جس میں اسٹیڈیم میں موجود اسکرین پر 'ہاؤس فل ' لکھا ہوا تھا۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG