قطر ورلڈ کپ میں ایران اور برطانیہ کے درمیان میچ سےایک روز پہلے ایرانی ٹیم کے کپتان نے ایران میں حکومت کے مخالف مظاہرین کے لیے حمایت کا پیغام بھیجا ہے۔
احسان حاج صفی نے ایران کے میچ سے ایک روز پہلے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی اور ان کی ٹیم کی ہمدردیاں حکومت مخالف مظاہروں کو کچلنے کی ہلاکت خیز حکومتی کارروائیوں کا نشانہ بننے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
32 سالہ کپتان حاج صفی نے پریس کانفرنس کی ابتداء ان الفاظ سے کی،’ انہیں جان لینا چاہئیے کہ ہماری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں ۔ ملک میں حالات اچھے نہیں ہیں‘۔
ایران میں 22سالہ مہسا امینی کی، جنہیں حجاب درست طور پر نہ پہننے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ایران کی اخلاقی پولیس کی حراست میں ہلاکت سے شروع ہونے والے یہ مظاہرے جنہیں دوماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے، 1979 کے انقلاب کے بعد ایرانی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔
ایران کی قومی فٹ بال ٹیم قطر ورلڈ کپ میں اس لحاظ سے بھی توجہ کا مرکز رہی ہے کہ آیا کھلاڑی فٹبال کے اس موقع کو احتجاجی تحریک کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کےلیے استعمال کرتے ہیں یا نہیں۔
اوسلو میں قائم انسانی حقوق کے گروپ، ' ایران ہیومین رائٹس' کے مطابق امینی کی موت کے بعد سے اب تک مظاہرین کو کچلنے کی کارروائیوں میں 400 کے قریب لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔
حاج صفی نے مزید کہا،’ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے، ہمارے عوام کی بدولت ہے اور ہم یہاں ہیں؛ محنت کرنے، مقابلہ کرنے، پچ پر بہتر کارکردگی دکھانے ،گول سکور کرنے اور خود کو ایرانی عوام کے لیے وقف کرنے کی غرض سے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ صورتِ حال لوگوں کی خواہشات کے مطابق تبدیل ہو گی اور سب خوش رہیں گے۔
ایران کے بعض کھلاڑیوں نے جن میں خواتین کھلاڑی بھی شامل ہیں، کچھ ایسےاقدامات کئے ہیں جنہیں مظاہرین کی حمایت سے تعبیر کیا گیا ہےجیسے قومی ترانہ گانے سے انکار یا کھیل کے میدان میں فتح کی خوشی منانے سے انکار وغیرہ۔
لیکن ٹیم کے دیگر ارکان نے کھلے بندوں سیاست پر بات کرنے سے گریز کیا ہے۔
اس سب کے باوجود بعض سرگرم کارکنوں نے قومی ٹیم کا یہ اقدام ناکافی قرار دیتے ہوئے ٹیم کے خلاف موقف اختیار کیا ہے اور ایرانیوں سے کہا ہے کہ پیر کی رات کو پورے ایران میں بڑے چوراہوں میں جمع ہوں۔
سوشل میڈیا پر ایک وڈیو میں ، تہران میں ایران کی قومی ٹیم کے پرچم کو آگ لگاتے بھی دکھایا گیا ہے۔
(اس خبر میں معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں)