رسائی کے لنکس

فن لینڈ نیٹو کا 31 وان رکن بن گیا، روس کے لیے ایک بڑا دھچکا


 برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹرز میں فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے موقع پرنیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ ( درمیان میں) گفتگو کر رہے ہیں۔ ان کےساتھ بائیں جانب فن لینڈ کے وزیر خارجہ ، پیکا ہاوسٹو اور دائیں جانب امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن ہیں ۔ فوٹو اے پی، 4 اپریل 2023
برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹرز میں فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے موقع پرنیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ ( درمیان میں) گفتگو کر رہے ہیں۔ ان کےساتھ بائیں جانب فن لینڈ کے وزیر خارجہ ، پیکا ہاوسٹو اور دائیں جانب امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن ہیں ۔ فوٹو اے پی، 4 اپریل 2023

فن لینڈ منگل کو نیٹو فوجی اتحاد میں شامل ہو گیا جو ماسکو کے یوکرین پر حملے کے نتیجے میں یورپ کی سرد جنگ کے بعد کے سیکیورٹی منظر نامے میں از سر نو ہونے والی ایک ایسی تاریخی تبدیلی ہے جس سے روسی صدر ولادی میر پوٹن کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے ۔

شمالی یورپ اور شمالی اٹلانٹک کے اس ملک کی رکنیت نے دنیا کے سب سے بڑے سیکیورٹی اتحاد کے ساتھ روس کی سرحد کو دوگنا کر دیا ہے ۔ فن لینڈ نے دوسری عالمی جنگ میں سویت یونین سے شکست کھانے کے بعد غیر جانبداری اختیار کر لی تھی لیکن اس کے راہنماؤں نے یوکرین پر ماسکو کے حملے کے صرف چند ماہ بعد یہ اشارہ دیا کہ وہ نیٹو میں شامل ہونا چاہتا ہے کیوں کہ اس حملے سے اس کے پڑوسیو ں میں خوف کی ایک لہر دوڑ گئی تھی ۔

یہ اقدام پوٹن کےلیے ایک اسٹریٹیجک اور سیاسی نقصان ہے ، جو ایک عرصے سے روس کی جانب نیٹو کی توسیع کی شکایت کر رہے تھے اور انہوں نے اسے حملے کی ایک وجہ کے جواز کے لیے بھی استعمال کیا ۔

روس نے خبردار کیا ہے کہ فن لینڈ کی رکنیت سے پیدا ہونے والے سیکیورٹی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اسے جوابی اقدامات پر مجبور ہونا پڑے گا۔ اس نے یہ انتباہ بھی کیا کہ اگر نیٹو نے اپنے 31ویں رکن ملک کو اضافی فوجی یا ہتھیار بھیجے تو وہ فن لینڈ کے قریب اپنی فورسز میں اضافہ کر دے گا۔

اتحاد کا کہنا ہے کہ ماسکو کو اس سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

گزشتہ سال یوکرین پر ماسکو کے حملے سے گھبرا کر فن لینڈ نے جس کی روس کے ساتھ 1340 کلو میٹر کی مشترکہ سرحد ہے ، نیٹو کی سیکیورٹی کے تحت تحفظ کے حصو ل کے لیے برسوں کی فوجی عدم صف بندی کو پس پشت ڈالتے ہوئے مئی میں تنظیم میں شمولیت کی درخواست دے دی ۔

فن لینڈکے صدر سولی نینسٹو نے کہا کہ یہ فن لینڈ کے لیے ایک عظیم اور نیٹو کے لیے بھی ایک اہم دن ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ فن لینڈ کے باشند ے بھی یہ سوچ کر خود کو زیادہ محفوظ محسوس کر رہے ہیں کہ وہ ایک زیادہ محفوظ دنیا میں رہ رہے ہیں ۔

فن لینڈ کے صدر سولی ننستو ، نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پرچم کشائی کی ایک تقریب سے قبل تقریرکر رہے ہیں جب کہ فوجی عملہ فن لینڈ کا پرچم لہرائے کی تیاری کر رہا ہے ۔،فوٹو اے پی ، 4 اپریل 2023
فن لینڈ کے صدر سولی ننستو ، نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پرچم کشائی کی ایک تقریب سے قبل تقریرکر رہے ہیں جب کہ فوجی عملہ فن لینڈ کا پرچم لہرائے کی تیاری کر رہا ہے ۔،فوٹو اے پی ، 4 اپریل 2023

پڑوسی ملک سویڈن نے بھی جو 200 برسوں سے فوجی اتحادوں سے گریز کرتا رہا ہے ، نیٹو کی رکنیت کی درخواست دے دی ہے ۔لیکن نیٹو کے رکن ملکوں ، ترکی اور ہنگری کے اعتراضات کی وجہ سے اس کارروائی میں تاخیر ہو گئی ہے۔

ننسٹو نے کہا کہ سویڈن کی رکنیت کے بغیر فن لینڈ کی رکنیت مکمل نہیں ہے ۔ سویڈن کی تیزی سے رکنیت کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔

اس سے قبل روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ماسکو کو فن لینڈ کی نیٹو تک رسائی سے ہماری قومی سلامتی کے لیے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے فوجی ، تکنیکی اور دوسرے جوابی اقدامات پر مجبور ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ فن لینڈ کا اقدام شمالی یورپ کی صورت حال میں ایک بنیادی تبدیلی لائے گا جو اس سے قبل دنیا کا ایک سب سے مستحکم خطہ رہ چکا ہے ۔

فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت سے قبل ہیلسنکی میں وزارت خارجہ کی عمارت پر فن لینڈاور نیٹو کے پرچم لہرا رہے ہیں ۔ فوٹو رائٹرز 4 اپریل 2023
فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت سے قبل ہیلسنکی میں وزارت خارجہ کی عمارت پر فن لینڈاور نیٹو کے پرچم لہرا رہے ہیں ۔ فوٹو رائٹرز 4 اپریل 2023

کریملن کے ترجمان دیمتر پیسکوف نے کہا ہے کہ فن لینڈکی رکنیت سے اتحاد کی روس مخالف رویے کی عکاسی ہوتی ہے اور انہوں نے خبردار کیا کہ ماسکو کے رد عمل کا انحصار اس پر ہو گا کہ نیٹو کا اتحاد وہاں کون سے ہتھیار رکھتا ہے ۔ لیکن انہوں نے اس کے اثرات کی اہمیت کو گھٹانے کی کوشش بھی کی اور کہا کہ روس کے فن لینڈ کے ساتھ کوئی علاقائی تنازعے نہیں ہیں ۔

یہ واضح نہیں ہےکہ روس فن لینڈ کی سرحد کے ساتھ کون سے اضافی وسائل بھیج سکتا ہے ۔ ماسکو نے اپنے زیادہ تر بہترین فوجی یونٹس یوکرین متعین کر دیے ہیں ۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ فن لینڈ کو اس وقت تک مزید فوجی نہیں بھیجے جائیں گے جب تک وہ مدد کےلیے نہیں کہے گا۔

اس ملک کو اب وہ تحفظ حاصل ہے جسے اسٹولٹن برگ نے نیٹو کی آہنی سیکیورٹی کی ضمانت کا تحفظ قرار دیا ، جس کے تحت تمام رکن ممالک حملے کی زد میں آنے والے کسی بھی اتحادی کے دفاع کے لیے مدد کا عزم رکھتے ہیں۔

لیکن اسٹولٹن برگ نے وہاں مزید فوجی مشقوں کے انعقاد کو خارج از امکان قرار دینے سے انکار کیا اور کہا کہ نیٹو روس کو تنظیم کے فیصلوں کو ڈکٹیٹ کرانے کے مطالبوں کی اجازت نہیں دے گا ۔

فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے موقع پر نیٹو کے ہیڈکوارٹرز میں پرچم کشائی کی ایک تقریب ہوئی جو 4 اپریل کو ادارے کی اپنی سالگرہ کے دن اور اسی دن منعقد ہوئی جب اتحاد کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس بھی ہوا۔

اس رپورٹ کا مواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے ۔

XS
SM
MD
LG