ایران کے صدر ابراہیم ریئسی کے زمبابوے میں استقبال کے وقت لوگ ایسے گیت گا رہے تھے جن میں مغرب پر تنقید کی گئی تھی۔ وہ جمعرات کے روز زمبابوے اپنے اس دورے پر پہنچے، جس کے بارے میں توقع ہے کہ یہ ان کے افریقہ کے تین ملکوں کے دورے کی آخری منزل ہو گی۔
ہرارے ایئر پورٹ پر زمبابوے کے صدر ایمرسن منان گاگوا نے رئیسی کا استقبال کیا۔ انہوں نے یک جہتی کے اظہار کے لیے ایرانی رہنما کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں ہی ملکوں پر امریکہ کی تعزیرات عائد ہیں۔ رئیسی کا افریقہ کا دورہ، جس میں وہ پہلے ہی کینیا اور یوگنڈا جاچکے ہیں، ایران کی ان کوششوں کو اجاگر کرتا ہے، جن کا مقصد بھاری اقتصادی تعزیرات کے اثرات کو کم کرنے کے لئے نئی شراکت داریاں بنانا ہے۔
ایران اور زمبابوے کے درمیان سیاسی اور تجارتی تعلقات کے لیے پہلے ہی سے ایک مستقل مشترکہ کمیشن قائم ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی تعلقات بھی ہیں اور منان گاگوا نے1970کے عشرے میں اس جنگ آزادی میں ایران کی مدد کے لیے رئیسی کا شکریہ ادا کیا جس کے نتیجے میں آخر کار زمبابوے، سفید فام اقلیت کی حکمرانی سے آزادی حاصل کر سکا۔
رابرٹ گیبریل موگابے انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ٹارمک پر، جس کا نام زمبابوے کے آنجہانی رہنما کے نام پر رکھا گیا ہے، اور جنہیں 2017 کے انقلاب میں باہر کرنے میں منان گاگوا نے مدد کی، اپنے مختصر خطاب میں، زمبابوے کے صدر نے کہا ، جب ہماری جنگ شروع ہوئی تو ایران ہمارا دوست تھا اور مجھے خوشی ہے کہ آپ یک جہتی کے اظہار کے لیے آئے۔
جب رئیسی پہنچے تو درجنوں حامی زمبابوے اور ایران کے پرچم لہراتے ہوئے انہیں دیکھنے پہنچے۔ ان میں سے کچھ نے ایسے پلے کارڈز بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر رئیسی کی تصویر بنی ہوئی تھی۔ انہوں نے ایسے نغمے بھی گائے، جن میں مغرب پر نکتہ چینی کی گئی تھی جیسے”وہائٹ ماسٹرز” زمبابوے میں مداخلت کا ارادہ ہے۔
زمبابوے کی مسلمان کمیونٹی کے لوگ بھی رئیسی کے استقبال کے لیے ایئر پورٹ پر آئے اور رئیسی نے زمبابوے کی فوج کے آنر گارڈ کا بھی معائنہ کیا۔
یوگنڈا کے اپنے دورے میں رئیسی نے ہم جنس پرستی اورLGBTQ کے حقوق کی حمایت کرنے کے لیے، مغربی اقوام پر کڑی نکتہ چینی کی اور اسے غلیظ ترین چیزوں میں سے ایک قرار دیا ۔
انہوں نے کہا کہ یوگنڈا نے حال ہی میں anti-gay قانون سازی کی ہے۔ اور اس پر مغرب کی نکتہ چینی، ایران اور یوگنڈا کے درمیان تعاون کا ایک اور شعبہ ہے۔
زمبابوے میں بھی ہم جنس پرستی کے خلاف قوانین ہیں اور وہاں ہم جنس پرستی اور ایک ہی صنف کے درمیان شادیاں غیر قانونی ہیں۔
تاہم منان گاگوا نے ہم جنس پرستی پر سابقہ لیڈر آنجہانی موگابے کی طرح تنقید نہیں کی ، جنہوں نے gays کو بد ترین خطابات سے نوازا تھا۔
کسی ایرانی لیڈر نے زمبابوے کا دورہ آخری بار2010 میں کیا تھا اور وہ تھے اس وقت کے ایرانی صدر محمد احمدی نژاد.
(اس رپورٹ کے لیے مواد اے پی سے لیا گیا ہے)